دہلی وقف ملازمین کی ہڑتال کا آج پانچوں دن ہے مگر ابھی تک انتظامیہ یا بورڈ ممبران کی طرف سے بورڈ ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کے متعلق کسی طرح کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔
بورڈ ملازمین نے مکمل طرح سے پین ڈاؤن اسٹرائک کر رکھی ہے، ضروری کام کے علاوہ وقف بورڈ دفتر میں کسی طرح کا کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ بورڈ کا پورا عملہ اسٹرائک پر ہے اور تمام ملازمین صبح 10 بجے سے شام پانچ بجے تک وقف بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج پر بیٹھ جاتے ہیں۔ بورڈ انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کی پیش رفت نہ ہونے کے بعد اب ملازمین نے بھوک ہڑتال بھی شروع کردی ہے۔ حالانکہ ہڑتال کے روز اول سے ہی کچھ ملازمین جن میں خواتین بھی شامل ہیں بھوک ہڑتال کر رہی ہیں تاہم یہ تعداد اب روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
گذشتہ کل 8 ملازمین جن میں خواتین بھی شامل ہیں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وقف بورڈ کے ممبران میں سے سابق ڈپٹی میئر اور وقف بورڈ ممبر رضیہ سلطانہ روز ملازمین کی ہمت افزائی کے لیے دریا گنج آفس پہنچ کر بورڈ ملازمین کی ہڑتال میں شامل ہورہی ہے اور انہیں اپنی حمایت کا یقین دلارہی ہیں۔آج بورڈ ممبر رضیہ سلطانہ نے احتجاج کر رہے ملازمین کے سامنے خود کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی جسے ملازمین نے ناکام بنا دیا۔
اطلاعات کے مطابق رضیہ سلطانہ نے ماچس لیکر ملازمین کے سامنے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی جسے ملازمین نے فوراً ناکام بنادیا اور ان کے ہاتھ سے ماچس لے لی۔ احتجاج کے دوران وقف ممبر رضیہ سلطانہ کی آج حالت بھی بگڑ گئی اور وہ بےہوش ہوگئیں۔ اس سے قبل رضیہ سلطانہ نے ملازمین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے مطالبات جائز ہیں اور میں پوری طرح سے آپ کے ساتھ ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہ جان بوجھ کر نہیں دی جارہی ہے جبکہ بورڈ کے اکاؤنٹ میں کافی پیسہ ہے پھر بھی سی ای او تنخواہ جاری نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سی ای او نے ملازمین کی تنخواہ جلد جاری نہیں کی تو ہم سب نہ صرف بھوک ہڑتال کریں گے بلکہ اپنے احتجاج کو یہاں سے سیکریٹریٹ اور ضرورت پڑنے پر ایل جی ہاؤس تک لیکر جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ای او کو شرم آنی چاہیے ان کا بھی خاندان ہے اور ان کے بھی بیوی بچے ہیں مگر انھیں ملازمین کی حالت پر ترس نہیں آرہا ہے جبکہ ان بچوں نے بہت محنت سے کام کیا ہے اور آج بھی وقف زمینوں کو بچانے کے لیے یہ سب سے آگے رہتے ہیں ایسے میں 9 مہینوں سے انھیں تنخواہ سے محروم رکھنا ظلم ہے۔ اس سے قبل بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد نے بھی ملازمین سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم آپ کے درد میں برابر کے شریک ہیں اور آپ کے کام اور محنت کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے کچھ تکنیکی وجوہات تھیں جنکی وجہ سے سی ای او تنخواہ جاری نہیں کر پارہے تھے مگر اب انھیں مالیاتی اختیارات بھی حکومت کی طرف سے منتقل ہوگئے ہیں ایسے میں امید کی جانی چاہیے کہ جلد ہی سبھی ملازمین کو تنخواہ جاری کردی جائے گی۔