قومی دار الحکومت دہلی سے کچھ ہی فاصلے پر ایک اور عمر رسیدہ مسلم شخص کاظم کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واردات کے بعد بھی پولیس کے ذریعے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
دہلی ایم آئی ایم کے صدر کلیم الحفیظ نے ٹویٹ کرکے ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوگی راج میں ایک اور معصوم کی لنچنگ کی گئی، یوپی پولیس کو معصوم مولانا تو نظر آتے ہیں لیکن انسانیت کا قتل کرنے والے غنڈے کیوں نظر نہیں آتے؟
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ بی جے پی کی ریاست اترپردیش میں سیاسی گرفت کمزور ہوتی جارہی ہے۔ اس لیے یہ گندا کھیل کھیلا جارہا ہے، انہوں نے اترپردیش حکومت سے نوئیڈا سیکٹر 37 میں ہوئی واردات کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی عام انسان راہ چلتے ماب لنچنگ کا ایسے شکار ہوگا تو اس سے اترپردیش پولیس پر سوالیہ نشان کھڑا ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ماب لنچنگ پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا فعل انجام دینے والے ہندوتوا سے خارج ہیں اور ایسے لوگوں کے خلاف پولیس کو سخت قانونی کارروائی کرنی چاہیے لیکن اس کے باوجود یو پی پولیس کارروائی کرنے میں نا اہل ثابت ہورہی ہے۔
- 'نفرت انگیزی و ماب لنچنگ کووڈ سے زیادہ خطرناک'
- نفرت ہندوتوا کا دیا ہوا تحفہ: بھاگوت کے بیان پر اویسی اور دگ وجے کا ردعمل
- Mob Lynching: موہن بھاگوت کا ماب لنچنگ کے خلاف تبصرہ
واضح رہے کہ ہجومی تشدد کی تازہ واردات اتوار کی صبح نوئیڈا سیکٹر-37 میں ایسے وقت پیش آئی جب آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت دہلی سے محض چند کلومیٹر کی دوری پر واقع ایک پروگرام میں ماب لنچنگ کو ہندوتوا کے برخلاف بتارہے تھے اور مسلمانوں کو نہ گھبرانے کی نصیحتیں کررہے تھے۔
تاہم اسی دوران نوئیڈا میں شرپسندوں نے کاظم احمد نام کے ایک معمر مسلم شخص کو تشدد کا نشانہ اس لیے بنایا کیوں کہ ان کے چہرے پر داڑھی تھی اور وہ کرتا پاجامہ پہن رکھے تھے۔