ان کے دورے کے دوران ان کے ہمراہ دہلی ڈویژن کے کمشنر سنجیو کھروار، ڈی یو ایس بی کے سی ای او وجئے آنند اور 10 دیگر سینئر افسران بھی موجود رہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انل بیجل نے کہا کہ 'میں یہاں یہ دیکھنے آیا ہوں کہ ان پناہ گزین تارکین وطن مزدرون کو کیا سہولیات فراہم کی گئیں ہیں، ساتھ ہی انہیں وقت پر کھانا مہیا کرایا جا رہا ہے یا نہیں'۔
ایل جی نے کہا 'میں نے یہاں چند مزدوروں سے بھی بات کی جنہوں نے یہاں فراہم کر دہ سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور یہاں کے کھانے پرتشفی جتائی، لیکن مزدوروں نے ان سے اپنے وطن واپس جانے کی بات کہی'۔
مزدوروں کو روزگارفراہم کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بیجل نے کہا کہ انہوں نے انتظامیہ میں کام کرنے کے لیے تجویز پیش کی لیکن ان مزدوروں نے اس سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا 'ہم نے یہاں مقیم تارکین وطن مزدوروں سے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ ہماری انتظامیہ میں کچھ کام کرنے کے خواہشمند ہیں، تو مزدوروں نے گھر واپس جانے کی بات کہی'۔
اس دوران انیل بیجل نے ایک ٹویٹ بھی کیا جس میں انہوں نے افسران کو تاکید کی کہ وہ لوگوں کو تعمیری طور پر مشغول رکھنے جسمانی تندرستی تفریح کے لیے معاشرتی فاصلاتی اصولوں کو برقرار رکھنے اور اچھے معیار کے بروقت کھانے کو یقینی بنایا جائے۔
اس دوران انیل بیجل نے ایک ٹویٹ بھی کیا جس میں انہوں نے افسران کو تاکید کیا کہ وہ لوگوں کو تعمیری طور پر مشغول رکھنے، جسمانی تندرستی، تفریح کے لیے معاشرتی فاصلاتی اصولوں کو برقرار رکھنے اور اچھے معیار کے بروقت کھانے کو یقینی بنایا جائے۔
مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے مطابق دہلی میں اب تک دو ہزار 81 کورونا کے کیسز درج کیا جا چکے ہیں جن میں سے 431 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں اور 47 افراد کی اس وائرس سے ہلاکت ہو چکی ہے۔