دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک ریٹائرڈ جج کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ ملزم ونود شرما نے جھانسی سے رکن پارلیمان دھوکہ دہی کرکے بجواسن کی ایک جائیداد کو55.5کروڑ روپے میں فروخت کردیا لیکن اس جائیداد پر پہلے سے ہی 20 کروڑ روپے کا قرض لے چکے تھے۔ رکن پارلیمان کو اس کی خبر نہیں ہونے دی۔ ایم پی کی شکایت پر دھوکہ دہی کا یہ مقدمہ 2019 میں درج کیا گیا تھا اور دو سال بعد ملزم کو گرفتار کیا گیا۔
ایڈیشنل کمشنر آر کے سنگھ کے مطابق جھانسی کے ایم پی انوراگ شرما کو دہلی کے بجواسن علاقے میں جائیداد دکھائی گئی۔ ونود شرما نے یہ جائیداد انہیں 5.55کروڑ میں فروخت کی۔ اس جائیداد کو بینک کے سامنے گروی رکھ کر ملزم نے پہلے ہی بینک سے 20.22کروڑ روپے کا قرض لیا تھا۔ یہ پراپرٹی ڈی ایم آر سی نے لیز پر لی ہے اور ہر ماہ 8 سے 9 لاکھ روپے ادا کیے جاتے ہیں۔
جب رکن پارلیمان کو اس کا علم ہوا تو اس نے اقتصادی جرائم ونگ کو شکایت کی۔ ان کی شکایت پر اکنامک آفینس ونگ نے سال 2019 میں مقدمہ درج کیا تھا۔
رکن پارلیمنٹ کی شکایت پر اقتصادی جرائم ونگ نے ڈی ایم آر سی اور کینرا بینک سے متعلق دستاویزات جمع کیے۔ اس سے پتہ چلا کہ اس جائیداد پر کینرا بینک سے بہت سے قرضے لیے گئے ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ اس پر 4.12کروڑ روپے کا قرض تھا، جب کہ حقیقت میں اس پر 20.22کروڑ روپے کا اضافی قرض چل رہا ہے۔ یہ پراپرٹی 21 فروری 2017 کو فروخت کی گئی تھی۔
اس کے بعد بھی ملزم نے جنوری 2018 میں ڈی ایم آر سی کے ساتھ لیز کے معاہدے کو بڑھا دیا تھا۔ اس نے ڈی ایم آر سی کو یہ بھی نہیں بتایا کہ یہ پراپرٹی بیچ دی گئی ہے۔ اس معاملے کی جانچ اے سی پی رمیش نارنگ کی نگرانی میں انسپکٹر نتن اور ایس آئی اشونی نے شروع کی تھی۔ انہیں معلوم ہوا کہ ملزم ونود شرما نے خود کو سابق عدالتی افسر بتایا ہے۔
پولیس ٹیم نے ملزم ونود شرما کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم ونود کمار شرما پہلے جج (جوڈیشل آفیسر) رہ چکے ہیں۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ پنچشیل انکلیو میں رہتا ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی جائیداد خریدتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے ساتھ، جائیداد کے بارے میں آس پاس رہنے والے لوگوں سے بات کریں۔ اس کے باوجود اگر کوئی آپ کو دھوکہ دیتا ہے تو آپ کو اس کی رپورٹ اکنامک آفنسز ونگ کو کرنی چاہیے۔