ETV Bharat / city

سی بی ایس سی نصاب کم کرنے پر پی پی ایم برہم

سی پی ایم نے سی بی ایس ای کی طرف سے شہریت اور سیکولرزم کو ہٹائے جانے کو آئین مخالف قرار دیا ہے۔

CPM
CPM
author img

By

Published : Jul 11, 2020, 8:06 PM IST

مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی ایم) نے کورونا بحران کی وجہ سے سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے نصاب کو کم کرکے شہریت، سیکولرازم اور وفاقیت جیسے باب ہٹائے جانے اور یونیورسٹیوں و کالجوں کے امتحانات آن لائن کئے جانے کی سخت تنفید کی ہے۔
سی پی ایم پولت بیورو کی طرف سے سنیچر کو یہاں جاری ریلیز کے مطابق پارٹی نے سی بی ایس ای کی طرف سے شہریت اور سیکولرزم کو ہٹائے جانے کو آئین مخالف قرار دیا ہے کیونکہ آئین میں ان تینوں موضوعات کا ذکر کیا گیا ہے۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ نصاب میں کمی کے نام پر اس طرح کے اقدامات کئے جانا مناسب نہیں ہے اور سی بی ایس ای نے اس سلسلہ میں جو دلیل دی ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
پارٹی نے یہ بھی کہا کہ کورونا بحران میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آخری برس کے طلبہ کے امتحان اوپن بک یا آن لائن لینا چاہتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں صرف 36 فیصد علاقوں میں نیٹ کی سہولت ہے اور ملک کے دوردراز کے علاقوں میں نیٹ کی کافی سہولت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ محروم طبقہ کے طلبہ کے پاس یہ سہولت نہیں ہے۔
پارٹی نے کہا کہ ملک میں ڈیٹجیٹل امتیاز کے پیش نظر آن لائن امتحانات لینا ممکن نہیں ہے اسی لئے یو جی سی فوری طورپر اپنے اس فیصلہ کو منسوخ کرے۔ سی پی ایم کے مطابق تعلیم آئین کی ہم آہنگی فہرست میں ہے اس لئے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اپنے دل سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی جو ریاستوں پر نافذ ہو اس لئے آن لائن اوپن بک امتحان نظام جلد ہی بند ہونا چاہئے۔

مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی ایم) نے کورونا بحران کی وجہ سے سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے نصاب کو کم کرکے شہریت، سیکولرازم اور وفاقیت جیسے باب ہٹائے جانے اور یونیورسٹیوں و کالجوں کے امتحانات آن لائن کئے جانے کی سخت تنفید کی ہے۔
سی پی ایم پولت بیورو کی طرف سے سنیچر کو یہاں جاری ریلیز کے مطابق پارٹی نے سی بی ایس ای کی طرف سے شہریت اور سیکولرزم کو ہٹائے جانے کو آئین مخالف قرار دیا ہے کیونکہ آئین میں ان تینوں موضوعات کا ذکر کیا گیا ہے۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ نصاب میں کمی کے نام پر اس طرح کے اقدامات کئے جانا مناسب نہیں ہے اور سی بی ایس ای نے اس سلسلہ میں جو دلیل دی ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
پارٹی نے یہ بھی کہا کہ کورونا بحران میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آخری برس کے طلبہ کے امتحان اوپن بک یا آن لائن لینا چاہتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں صرف 36 فیصد علاقوں میں نیٹ کی سہولت ہے اور ملک کے دوردراز کے علاقوں میں نیٹ کی کافی سہولت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ محروم طبقہ کے طلبہ کے پاس یہ سہولت نہیں ہے۔
پارٹی نے کہا کہ ملک میں ڈیٹجیٹل امتیاز کے پیش نظر آن لائن امتحانات لینا ممکن نہیں ہے اسی لئے یو جی سی فوری طورپر اپنے اس فیصلہ کو منسوخ کرے۔ سی پی ایم کے مطابق تعلیم آئین کی ہم آہنگی فہرست میں ہے اس لئے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اپنے دل سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی جو ریاستوں پر نافذ ہو اس لئے آن لائن اوپن بک امتحان نظام جلد ہی بند ہونا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.