ETV Bharat / city

دہلی: یونانی میں اردو زبان کو ختم کرنے کی سازش: ڈاکٹر خالد صدیقی

حکیم کاشف الدین ذکائی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ الگ سے یونانی ڈسپنسریاں قائم کی جائیں اور دہلی سمیت چاروں میٹرو شہروں میں ایک یونانی اسپتال قائم کیا جائے۔

Conspiracy to eradicate Urdu language in Greek: Dr. Khalid
Conspiracy to eradicate Urdu language in Greek: Dr. Khalid
author img

By

Published : Oct 28, 2021, 3:44 PM IST

آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس کے زیر اہتمام منعقد ایک پریس میٹ میں ڈاکٹر خالد احمد صدیقی نے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار کے بعد قدیم وطبی ادویات کے فروغ کے لیے ایک علیحدہ سے آیوش وزارت قائم کی گئی، مگر افسوس یونانی سے سوتیلا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔ یونانی کے مسائل برسوں بعد بھی جوں کے توں ہیں اور آج تک کوئی مسائل حل نہیں کیے گئے۔


ڈاکٹر خالد صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب سے آیوش وزرت میں الگ سے بنایا گیا ہے، یونانی کے فروغ میں جو کوششیں کرنی چاہیے تھیں وہ نہیں کی گئیں۔ انہوں نے تشویش کے ساتھ کہا کہ یونانی اور اردو زبان کا چولی دامن کا ساتھ ہے، مگر افسوس موجودہ وقت میں سرکار کے ذریعہ یونانی میں اردو زبان کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔


انہوں نے یونانی کے طبی درپیش مسائل کے حوالے سے کہا کہ یونانی کو دیگر طبوں کے مساوی حقوق دیئے جائیں۔ علیحدہ کمیشن، مناسب نمائندگی، یونانی کے لیے علیحدہ نیٹ اہتمام اردو زبان میں کیا جائے۔


ڈاکٹر خالد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ آیوروید کی طرح یونانی کے ایم ایس کو بھی سرجری کی اجازت دی جانی چاہیے۔ مرکزی وصوبائی حکومتوں کے تحت یونانی کی خالی اساموں کو فوری پُر کیا جائے نیز ہر صوبے میں یونانی کی علاحدہ ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی :سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے تحت جلسہ تقسیم انعامات


اس موقع پرحکیم کاشف الدین ذکائی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ الگ سے یونانی ڈسپنسریاں قائم کی جائے اور دہلی سمیت چاروں میٹرو شہروں میں ایک یونانی اسپتال کا قیام کیا جائے۔ اس دوران دہلی یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر عشرت کفیل، حکیم محمدامام الدین ذکائی، ڈاکٹر محمد راحت علی خان اور ڈاکٹر محمد شمعون احمد بھی موجود تھے۔

آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس کے زیر اہتمام منعقد ایک پریس میٹ میں ڈاکٹر خالد احمد صدیقی نے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار کے بعد قدیم وطبی ادویات کے فروغ کے لیے ایک علیحدہ سے آیوش وزارت قائم کی گئی، مگر افسوس یونانی سے سوتیلا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔ یونانی کے مسائل برسوں بعد بھی جوں کے توں ہیں اور آج تک کوئی مسائل حل نہیں کیے گئے۔


ڈاکٹر خالد صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب سے آیوش وزرت میں الگ سے بنایا گیا ہے، یونانی کے فروغ میں جو کوششیں کرنی چاہیے تھیں وہ نہیں کی گئیں۔ انہوں نے تشویش کے ساتھ کہا کہ یونانی اور اردو زبان کا چولی دامن کا ساتھ ہے، مگر افسوس موجودہ وقت میں سرکار کے ذریعہ یونانی میں اردو زبان کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔


انہوں نے یونانی کے طبی درپیش مسائل کے حوالے سے کہا کہ یونانی کو دیگر طبوں کے مساوی حقوق دیئے جائیں۔ علیحدہ کمیشن، مناسب نمائندگی، یونانی کے لیے علیحدہ نیٹ اہتمام اردو زبان میں کیا جائے۔


ڈاکٹر خالد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ آیوروید کی طرح یونانی کے ایم ایس کو بھی سرجری کی اجازت دی جانی چاہیے۔ مرکزی وصوبائی حکومتوں کے تحت یونانی کی خالی اساموں کو فوری پُر کیا جائے نیز ہر صوبے میں یونانی کی علاحدہ ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی :سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے تحت جلسہ تقسیم انعامات


اس موقع پرحکیم کاشف الدین ذکائی نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ الگ سے یونانی ڈسپنسریاں قائم کی جائے اور دہلی سمیت چاروں میٹرو شہروں میں ایک یونانی اسپتال کا قیام کیا جائے۔ اس دوران دہلی یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر عشرت کفیل، حکیم محمدامام الدین ذکائی، ڈاکٹر محمد راحت علی خان اور ڈاکٹر محمد شمعون احمد بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.