ETV Bharat / city

'ہم چین سے ایک وقت میں دو جنگ لڑ رہے ہیں'

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے آج کورونا سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ہم چین کے ساتھ ایک وقت میں دو جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایک وائرس کے خلاف جسے ڈاکٹر اور نرسز لڑ رہی ہیں اور دوسری جنگ سرحد پر فوجی لڑ رہے ہیں۔'

Chief Minister of the capital Delhi Arvind Kejriwal
دارالحکومت دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال
author img

By

Published : Jun 22, 2020, 3:38 PM IST

اروند کیجریوال نے کورونا کے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ہمیں مرکز کی طرف سے بہت تعاون مل رہا ہے اور مل کر ہم کورونا پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ہم آپس میں لڑیں گے تو کورونا جیت جائے گا، اس لیے ہمیں اسے متحد ہو کر ہی شکست دینی ہوگی۔'

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی کورونا سے متعلق پریس کانفرنس

چین کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ 'ہم چین کے ساتھ ایک وقت میں دو جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایک وائرس کے خلاف جسے ڈاکٹرز اور نرسز اس وائرس کے خلاف لڑ رہی ہیں اور دوسری جنگ سرحد پر فوجی لڑ رہے ہیں۔'

وزیر اعلی نے کہا کہ پورا ملک متحد ہو کر یہ دونوں جنگ لڑ رہا ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی سیاست یا پارٹی بازی نہیں ہونی چاہئے۔ سرحد پر موجود ہمارے 20 فوجی پیچھے نہیں ہٹے تھے اور ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ ملک بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔

کورونا سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہ آج دہلی میں 25 ہزار فعال کیسز ہیں اور 33 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔12 ہزار افراد اہنے اپنے گھروں میں زیر علاج ہیں، تقریبا 6 ہزار مریض اسپتال میں ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور عوام کے تعاون سے ہم کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ ٹھیک ایک ہفتہ قبل 24 ہزار فعال کیسز تھے اور ایک ہفتہ میں صرف ایک ہزار فعال کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد صحت یاب ہو رہے ہیں اور تقریبا اتنے ہی افراد بیمار ہو رہے ہیں۔ یعنی صورتحال کچھ مستحکم ہوتی جارہی ہے۔ جانچ کے دائرہ کار کو بڑھانے کے تعلق سے وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ہم نے تین گنا سے زیادہ جانچ میں اضافہ کیا ہے۔ پہلے 5000 ٹیسٹ ہوتے تھے اور اب روزانہ تقریبا 18 ہزار ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔

وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ کچھ لیبز نے جانچ میں بدعنوانی کی ہے لہذا ہم نے فورا ہی کارروائی کی اور اب تمام لیب کو سختی سے کہا گیا ہے کہ صحیح کام کریں اور پوری صلاحیت کے ساتھ کریں۔

اروند کیجریوال نے بتایا کہ اینٹیجن ٹیسٹ بھی مرکز کے تعاون سے شروع ہوا ہے۔ اس سے 15-30 منٹ میں رپورٹ آتی ہے۔ وزیر اعلی نے گھریلو تنہائی میں رہنے والے لوگوں تک پہنچنے والی سہولیات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی علامات کم ہیں یا علامت نہیں ہیں ان کا گھروں میں ہی علاج کیا جارہا ہے۔ ہماری ٹیم ان کو ہر روز کال کرتی ہے اور مشورے دیتی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ کورونا میں ہے آکسیجن کی سطح کا گرنا اور سانس لینے میں دشواری پیدا ہونا۔ اگر صحیح وقت پر آکسیجن مل جائے تو بہت سے لوگوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے ساتھ دہلی حکومت اب گھریلو تنہائی میں رہنے والے ہر مریض کو آکسی میٹر دے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس آکسیمیٹر کے ذریعے مریض ہر گھنٹے آکسیجن کی سطح چیک کرتے رہیں گے اور اگر کم ہے تو فوری طور پر کال کریں گے ان کی سہولت کے لیے ہر ضلع میں آکسیجن کنسنٹریٹرس بھی رکھے جارہے ہیں۔ فون موصول ہونے پر فوری طور پر ضلع کی ٹیم آکسیمیٹر لے کر ان تک پہنچے گی اور ضرورت پڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا جائے گا۔

کورونا بیڈ کے بارے میں وزیر اعلی نے کہا کہ 12 جون کو دہلی کے تمام اسپتالوں سمیت 5300 بیڈز بھرے گئے تھے۔ آج 6200 بستر بھرے ہوئے ہیں۔ ان 10 دنوں میں 23 ہزار نئے کیس کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ صرف 900 بستر ہی پُر ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جتنے نئے مریض اسپتال میں آ رہے ہیں اتنے ہی صحت یاب ہوکر گھر جا رہے ہیں اور فعال کیسز بہت کم آ رہے ہیں۔ہر دن 50-100 اضافی بستر کی ضرورت پڑرہی ہے لیکن پھر بھی 7000 بستر خالی ہیں، ہم نے جنگی پیمانے پر بستروں کا انتظام کیا ہوا ہے۔

اروند کیجریوال نے کورونا کے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ہمیں مرکز کی طرف سے بہت تعاون مل رہا ہے اور مل کر ہم کورونا پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ہم آپس میں لڑیں گے تو کورونا جیت جائے گا، اس لیے ہمیں اسے متحد ہو کر ہی شکست دینی ہوگی۔'

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی کورونا سے متعلق پریس کانفرنس

چین کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ 'ہم چین کے ساتھ ایک وقت میں دو جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایک وائرس کے خلاف جسے ڈاکٹرز اور نرسز اس وائرس کے خلاف لڑ رہی ہیں اور دوسری جنگ سرحد پر فوجی لڑ رہے ہیں۔'

وزیر اعلی نے کہا کہ پورا ملک متحد ہو کر یہ دونوں جنگ لڑ رہا ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی سیاست یا پارٹی بازی نہیں ہونی چاہئے۔ سرحد پر موجود ہمارے 20 فوجی پیچھے نہیں ہٹے تھے اور ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ ملک بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔

کورونا سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہ آج دہلی میں 25 ہزار فعال کیسز ہیں اور 33 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔12 ہزار افراد اہنے اپنے گھروں میں زیر علاج ہیں، تقریبا 6 ہزار مریض اسپتال میں ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور عوام کے تعاون سے ہم کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ ٹھیک ایک ہفتہ قبل 24 ہزار فعال کیسز تھے اور ایک ہفتہ میں صرف ایک ہزار فعال کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد صحت یاب ہو رہے ہیں اور تقریبا اتنے ہی افراد بیمار ہو رہے ہیں۔ یعنی صورتحال کچھ مستحکم ہوتی جارہی ہے۔ جانچ کے دائرہ کار کو بڑھانے کے تعلق سے وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ہم نے تین گنا سے زیادہ جانچ میں اضافہ کیا ہے۔ پہلے 5000 ٹیسٹ ہوتے تھے اور اب روزانہ تقریبا 18 ہزار ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔

وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ کچھ لیبز نے جانچ میں بدعنوانی کی ہے لہذا ہم نے فورا ہی کارروائی کی اور اب تمام لیب کو سختی سے کہا گیا ہے کہ صحیح کام کریں اور پوری صلاحیت کے ساتھ کریں۔

اروند کیجریوال نے بتایا کہ اینٹیجن ٹیسٹ بھی مرکز کے تعاون سے شروع ہوا ہے۔ اس سے 15-30 منٹ میں رپورٹ آتی ہے۔ وزیر اعلی نے گھریلو تنہائی میں رہنے والے لوگوں تک پہنچنے والی سہولیات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی علامات کم ہیں یا علامت نہیں ہیں ان کا گھروں میں ہی علاج کیا جارہا ہے۔ ہماری ٹیم ان کو ہر روز کال کرتی ہے اور مشورے دیتی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ کورونا میں ہے آکسیجن کی سطح کا گرنا اور سانس لینے میں دشواری پیدا ہونا۔ اگر صحیح وقت پر آکسیجن مل جائے تو بہت سے لوگوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے ساتھ دہلی حکومت اب گھریلو تنہائی میں رہنے والے ہر مریض کو آکسی میٹر دے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس آکسیمیٹر کے ذریعے مریض ہر گھنٹے آکسیجن کی سطح چیک کرتے رہیں گے اور اگر کم ہے تو فوری طور پر کال کریں گے ان کی سہولت کے لیے ہر ضلع میں آکسیجن کنسنٹریٹرس بھی رکھے جارہے ہیں۔ فون موصول ہونے پر فوری طور پر ضلع کی ٹیم آکسیمیٹر لے کر ان تک پہنچے گی اور ضرورت پڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا جائے گا۔

کورونا بیڈ کے بارے میں وزیر اعلی نے کہا کہ 12 جون کو دہلی کے تمام اسپتالوں سمیت 5300 بیڈز بھرے گئے تھے۔ آج 6200 بستر بھرے ہوئے ہیں۔ ان 10 دنوں میں 23 ہزار نئے کیس کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ صرف 900 بستر ہی پُر ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جتنے نئے مریض اسپتال میں آ رہے ہیں اتنے ہی صحت یاب ہوکر گھر جا رہے ہیں اور فعال کیسز بہت کم آ رہے ہیں۔ہر دن 50-100 اضافی بستر کی ضرورت پڑرہی ہے لیکن پھر بھی 7000 بستر خالی ہیں، ہم نے جنگی پیمانے پر بستروں کا انتظام کیا ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.