ETV Bharat / city

کارگل جنگ میں کیپٹن سمت رائے کی بہادری کو سلام

author img

By

Published : Jul 23, 2020, 8:54 PM IST

کیپٹن سمت رائے 12 دسمبر 1998 کو فوج میں شامل ہوئے تھے اور ان کی پہلی پوسٹنگ کپواڑہ میں ہوئی تھی لیکن کارگل جنگ شروع ہونے کے بعد سمت رائے کو دراس بھیج دیا گیا جہاں پر 3 جولائی 1999 کو دشمنوں سے مقابلہ کرتے ہوئے سمت رائے اپنے ملک کے لیے شہید ہوگئے۔

captain sumit roy
کارگل جنگ میں کیپٹن سمت رائے کی بہادری کو سلام

تین جولائی 1999 کو دراس میں دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے ملک کے لیے شہید ہونے والے کیپٹن سمت رائے کی بہادری اور حب الوطنی آج بھی ہر ایک کے دل میں زندہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کا یہ بہادر بیٹا آج بھی ہمارے دل و دماغ میں زندہ ہے۔

کارگل جنگ میں کیپٹن سمت رائے کی بہادری کو سلام

کیپٹن سمت رائے کو 12 دسمبر 1998 کو فوج میں شامل کیا گیا تھا اور 18 گڑھوال رائفلز میں کمیشنڈ ہوئے تھے۔ جن کی پہلی پوسٹنگ کپواڑہ میں ہوئی تھی لیکن کارگل جنگ شروع ہونے کے بعد انہیں دراس بھیج دیا گیا تھا۔

اس دوران وہ اور ان کی ٹیم کے دوسرے فوجی جوانوں نے نہ صرف پاکستانی فوج کو بھگانے کے لیے گولیوں کا استعمال کیا بلکہ وہ ہاتھوں سے لڑائی کرکے دشمنوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا تھا۔

کیپٹن سمت کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بہادری پر انہیں حکومت ہند نے ویر چکر سے بھی نوازا تھا کیونکہ اس دوران 21 سال کی عمر میں سمت نے 4700 کے پوائنٹ پر پاکستانی فوجیوں کو ڈھیر کیا تھا۔

کیپٹن سمت کی والدہ نے مزید بتایا کہ ان کا بڑا بیٹا بھی ایک سروے آفیسر کی حیثیت سے آرمی میں تعینات ہے۔ اس کے علاوہ کیپٹن سمت کی والدہ نے یہ بھی بتایا کہ ان کا چھوٹا بیٹا نہیں ہے لیکن اس غم سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ اس کے بیٹے نے اپنے ملک، اپنی مٹی کے لیے اپنے آپ کو قربان کردیا ہے تاکہ ملک میں سلامتی باقی رہے اور ہم ہمیشہ آزاد اور آباد رہیں۔

تین جولائی 1999 کو دراس میں دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے ملک کے لیے شہید ہونے والے کیپٹن سمت رائے کی بہادری اور حب الوطنی آج بھی ہر ایک کے دل میں زندہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کا یہ بہادر بیٹا آج بھی ہمارے دل و دماغ میں زندہ ہے۔

کارگل جنگ میں کیپٹن سمت رائے کی بہادری کو سلام

کیپٹن سمت رائے کو 12 دسمبر 1998 کو فوج میں شامل کیا گیا تھا اور 18 گڑھوال رائفلز میں کمیشنڈ ہوئے تھے۔ جن کی پہلی پوسٹنگ کپواڑہ میں ہوئی تھی لیکن کارگل جنگ شروع ہونے کے بعد انہیں دراس بھیج دیا گیا تھا۔

اس دوران وہ اور ان کی ٹیم کے دوسرے فوجی جوانوں نے نہ صرف پاکستانی فوج کو بھگانے کے لیے گولیوں کا استعمال کیا بلکہ وہ ہاتھوں سے لڑائی کرکے دشمنوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا تھا۔

کیپٹن سمت کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بہادری پر انہیں حکومت ہند نے ویر چکر سے بھی نوازا تھا کیونکہ اس دوران 21 سال کی عمر میں سمت نے 4700 کے پوائنٹ پر پاکستانی فوجیوں کو ڈھیر کیا تھا۔

کیپٹن سمت کی والدہ نے مزید بتایا کہ ان کا بڑا بیٹا بھی ایک سروے آفیسر کی حیثیت سے آرمی میں تعینات ہے۔ اس کے علاوہ کیپٹن سمت کی والدہ نے یہ بھی بتایا کہ ان کا چھوٹا بیٹا نہیں ہے لیکن اس غم سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ اس کے بیٹے نے اپنے ملک، اپنی مٹی کے لیے اپنے آپ کو قربان کردیا ہے تاکہ ملک میں سلامتی باقی رہے اور ہم ہمیشہ آزاد اور آباد رہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.