قومی دارالحکومت دہلی کی فضا ان دنوں سیاسی رنگوں سے پوری طرح رنگی ہوئی ہے، خاص طور پر 2020 دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیاں تشہیری مہم میں خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔
ان سیاسی ریلیوں میں ان دنوں مخالف پارٹی رہنما وں پر نکتہ چینی کا ماحول پوری طرح گرم ہے۔ ہر جماعتیں خود کو بہتر ثابت کرنے کے در پہ ہیں۔
گذشتہ دنوں دہلی سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیامان پرویش ورما نے اپنے ایک متنازعہ بیان کے بعد سے خوب چرچوں میں ہیں۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ دنوں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پر ویش ورما نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہیں دہشت گرد کہا۔
ان کے اس بیان کے بعد سے عاپ نے ان کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کیا، ساتھ ہی عاپ کے رہنما سنجے سنگھ نے ان کے اس بیان کے تعلق سے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے سنجے راوت نے کہا کہ' یہ بات قابل افسوس ہے کہ ایک اعلی تعلیم یافتہ شخص جس نے تمام تر اعلی عہدے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کرپشن کے خلاف کھڑا ہوا، پندرہ دنوں تک مسلسل بھوک ہڑتال کیا، ان سب کے باوجود انہیں شدت پسند کہا جا رہا ہے۔
سنجے راوت نے مزید دہلی حکومت اور خاص طور پر اروند کجریوال کی خوبیوں کو گنا یا دہلی عوام کے لیے ان کی جدو جہد کو بیان کیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل اور فلسطین کے مابین قدیم امن ڈیل کے مضمرات کیا ہیں؟
واضح رہے کہ ان دنوں خاص طور پر مر کز میں بر سر اقتدار جماعت کے رہنماوں نے خاص طور پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پو خوب نکتہ چینی کی اور انہیں ہر طرح سے بدنام کرنے کی بھی کوشسیں کی ہیں۔
وہیں دوسری جانب بی جے پی کے ایک اور رہنما ترونا چوگ نے بھی شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کا موازنہ سیریا سے کیا تھا۔