آتشی (Atishi Marlena) نے بتایا کہ تیس ہزاری عدالت نے آئی پی اسٹیٹ پولیس کو بی جے پی رہنما سمبت پاترا (Sambit Patra) کی جانب سے اروند کیجریوال (Arvind Kejriwal) کا فرصی ویڈیو شیئر کرنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی ’فیک نیوز‘ کی سیاست کرتی ہے۔
پارٹی ہیڈ کوارٹر پر منعقد پریس کانفرنس میں آتشی نے کہا کہ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا (Sambit Patra) نے 30 جنوری کو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کا ایک جعلی ویڈیو سوشیل میڈیا پر شیئر کیا تھا جبکہ ٹوئٹر نے بھی اسے ’غلط‘ ویڈیو بتایا تھا جبکہ عدالت میں بھی وہ ویڈیو فرضی ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال نے تینوں زرعی قوانین کی بارہا مخالفت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
کیجریوال حکومت کی ’گھر گھر راشن‘ اسکیم ایک گھوٹالا: سمبت پاترا
انہوں نے کہا کہ 2 فروری کو دہلی پولیس میں فرضی ویڈو سے متعلق شکایت درج کرائی گئی تھی تاہم پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کیا گیا تھا، جس کے بعد 24 فروری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تھا جہاں 4 سماعتوں کے بعد 21 نومبر کو جسٹس رشبھ کپور نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔
آتشی نے مزید کہا کہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز کو مختلف خبررساں اداروں نے جعلی یا فرضی ثابت کیا ہے۔