ETV Bharat / city

دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

دہلی وقف بورڈ گذشتہ 7 ماہ سے سیاست کا اکھاڑا بنا ہوا ہے کبھی دہلی حکومت کی جانب سے چیئرمین کے انتخاب پر روک لگا دی جاتی ہے تو کبھی کوئی عدالت کا سہارا لے کر اس پر روک لگوا لیتا ہے۔

author img

By

Published : Oct 21, 2020, 9:47 PM IST

Amanatullah tweet on waqf irregularities
دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

قومی دارالحکومت دہلی کے دلی ہائی کورٹ نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین انتخاب پر 19 دسمبر تک پابندی لگا دی ہے۔ اس تعلق سے سابق چیئرمین امانت اللہ خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ' دہلی حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کے کاموں کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔

Amanatullah tweet on waqf irregularities
دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

انہوں نے کہاکہ' عام آدمی پارٹی کی حکومت صرف ایمانداری کی بنیاد پر تشکیل دی گئی ہے، اگر آڈٹ رپورٹ میں یہ ثابت ہوجائے کہ وقف بورڈ میں رہتے ہوئے میں بے ایمانی کرتا تھا، تو مجھے وقف بورڈ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے'۔

Amanatullah tweet on waqf irregularities
دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

واضح رہے کہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی وقف بورڈ میں چیئرمین کا عہدہ خالی پڑا ہے جس کے لیے 19 اکتوبر کو انتخاب ہونا تھا لیکن آخری وقت میں آئے عدالت کے فیصلے کے بعد انتخاب کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا اس دوران عدالت میں پی آئی ایل داخل کرنے والے محمد اقبال نے الزام لگایا تھا کہ امانت اللہ خان کے خلاف بے ضابطگی کا الزام ہے اسی لیے ان کے گذشتہ 4 برس کی مدت کار پر دہلی حکومت کے محکمہ مالیات کے حکم پر اسپیشل آڈٹ کیا جا رہا ہے ایسے میں جس کے خلاف الزام ہے وہ اس کا چیئرمین کیسے ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

دہلی: امانت اللہ خان پر بے ضابطگی کا الزام


محکمہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 19 اکتوبر کو چیئرمین کا انتخاب ہونا تھا مگر محمد اقبال کے ذریعہ دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے نومبر کی 19 تاریخ تک چیئرمین کے انتخاب پر روک لگا دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وقف بورڈ کے پاس فنڈ کی کمی ہے اور سگنیچر اتھارٹی نہ ہونے کی وجہ سے روزمرہ کے کاموں میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔

قومی دارالحکومت دہلی کے دلی ہائی کورٹ نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین انتخاب پر 19 دسمبر تک پابندی لگا دی ہے۔ اس تعلق سے سابق چیئرمین امانت اللہ خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ' دہلی حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کے کاموں کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔

Amanatullah tweet on waqf irregularities
دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

انہوں نے کہاکہ' عام آدمی پارٹی کی حکومت صرف ایمانداری کی بنیاد پر تشکیل دی گئی ہے، اگر آڈٹ رپورٹ میں یہ ثابت ہوجائے کہ وقف بورڈ میں رہتے ہوئے میں بے ایمانی کرتا تھا، تو مجھے وقف بورڈ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے'۔

Amanatullah tweet on waqf irregularities
دہلی وقف بورڈ چیئرمین کا انتخاب، ایک بڑا مسئلہ

واضح رہے کہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی وقف بورڈ میں چیئرمین کا عہدہ خالی پڑا ہے جس کے لیے 19 اکتوبر کو انتخاب ہونا تھا لیکن آخری وقت میں آئے عدالت کے فیصلے کے بعد انتخاب کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا اس دوران عدالت میں پی آئی ایل داخل کرنے والے محمد اقبال نے الزام لگایا تھا کہ امانت اللہ خان کے خلاف بے ضابطگی کا الزام ہے اسی لیے ان کے گذشتہ 4 برس کی مدت کار پر دہلی حکومت کے محکمہ مالیات کے حکم پر اسپیشل آڈٹ کیا جا رہا ہے ایسے میں جس کے خلاف الزام ہے وہ اس کا چیئرمین کیسے ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

دہلی: امانت اللہ خان پر بے ضابطگی کا الزام


محکمہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 19 اکتوبر کو چیئرمین کا انتخاب ہونا تھا مگر محمد اقبال کے ذریعہ دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے نومبر کی 19 تاریخ تک چیئرمین کے انتخاب پر روک لگا دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وقف بورڈ کے پاس فنڈ کی کمی ہے اور سگنیچر اتھارٹی نہ ہونے کی وجہ سے روزمرہ کے کاموں میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.