دہلی میں آلودگی پر سپریم کورٹ کے سخت تبصرے کے بعد عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ جب تک پرالی پر سبسڈی نہیں دی جاتی، اس وقت تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اب یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
عدالت نے مرکزی حکومت کی اب تک کارروائی نہ کرنے پر سوال پوچھا ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے لوگوں کی جان بچانے کے لیے لاک ڈاؤن کے آپشن کی طرف اشارہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران عام آدمی پارٹی کے ترجمان سوربھ بھردواج نے کہا کہ دہلی کی حالت بہت خراب ہے۔ اس قسم کی آلودگی سے دو طریقوں سے نمٹا جا سکتا ہے۔ مرکز سب کو ساتھ لے کر فیصلہ کرے یا سپریم کورٹ کچھ کرے۔ اس سے پہلے بھی عدالت نے جسٹس لوکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس پر مرکز نے کہا تھا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد کوئی نہ کوئی حل ضرور نکلے گا۔ جب تک ریاستی اور مرکزی حکومت پرالی کے لیے کسانوں کو سبسڈی فراہم نہیں کرتیں، آلودگی کا حل نہیں نکل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ دھان کی کاشت کی بہترین قیمت ایم ایس پی کی وجہ سے ملتی ہے۔ کسانوں کو دھان کے بجائے متبادل کاشتکاری کرنی چاہیے۔ اس کے لیے حکومت کو متبادل فصل کے لیے ایم ایس پی طے کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں:دہلی: ملٹی لیول کار پارکنگ کے منہدم ہونے پر سیاست تیز
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بائیو ڈی کمپوزر کا گھول پوسا انسٹی ٹیوٹ نے تیار کیا ہے۔ اس کا استعمال بہتر طریقے سے کیا جا سکتا ہے۔ ڈی کمپوزر کے گھول سے پرالی کو ٹریٹ کرکے دیسی کھاد تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کسانوں کو مفت کھاد ملے گی۔ اس وقت دہلی میں آلودگی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے اس کا حل نکالنے کو کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہفتے میں 2 دن لاک ڈاؤن کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔