سائبر کرائم یونٹ کے ڈپٹی کمشنر پولس انیش رائے نے بدھ کے روز کہا کہ اس گینگ کے لوگ سوشل میڈیا پر لڑکیوں کی بھیس میں لڑکوں سے دوستی کرتے تھے۔ اس کے بعد یہ لوگ متاثرہ افراد کو ویڈیو کال کرکے فحش فلمیں چلادیتے تھے۔ اسی دوران ملزم متاثرہ شخص کی ویڈیو بنالیتا تھا۔ اس کے بعد متاثرہ شخص کو دھمکی دی جاتی تھی کہ پیسے دو ورنہ تمہاری ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی گینگ کے لوگ اس متاثرہ شخص کو پولس یا تفتیشی افسر کے نام سے کال کرتے تھے اور پیسے کا مطالبہ کرتے تھے اور پیسے نہ دینے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دیتے تھے۔ اس طرح کی دھوکہ دہی کے معاملے میں 40 متاثرہ افراد نے پولس میں شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت وارث، رئیس، عنان خان، واحد، مفید اور اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔ راجستھان کے تمام لوگ بھرت پور کے باشندے ہیں اور ان کی عمر 21 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ ان کے پاس سے 17 موبائل فون، دو اے ٹی ایم کارڈ، چیک بکس اور دیگر سامان برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے گینگ کا پردہ فاش کرنے کے بعد ایڈوائزری جاری کی ہے اور سوشل میڈیا پر نامعلوم افراد سے دوستی کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجنبی افراد کے ساتھ ویڈیو چیٹ کرنے سے گریز کریں۔ کسی بھی قسم کی آن لائن گڑبڑی کی اطلاع نزدیکی تھانے کو دیں۔
یو این آئی