اس میں ایسوسی ایشن کے ضلع سمیت تمام نو بلاکوں میں ارریہ صدر، جوکی ہاٹ ، پلاسی ،نرپت گنج ، سکٹی، کرسا کانٹا ، رانی گنج، فاربس گنج اور بھرگامہ کے عہدے داران، ذمہ داران کے ساتھ ضلع اور مذکورہ بلاکوں کے تمام پرائیویٹ اسکولز کے اساتذہ شامل ہوئے اور اپنے مطالبات کو مرکزی و ریاستی حکومت تک پہنچانے کی کوشش کی اس موقع پر ایسوسی ایشن کے ضلع صدر سبطین احمد نے کہا کہ تمام پرائیویٹ اسکول کو عالمی وبا کورونا سے طلبہ اور طالبات کو محظوظ رکھنے کے پیش نظر گزشتہ 14 مارچ 2020 سے اب تک پرائیویٹ اسکولز بند ہیں جبکہ پورے ملک میں ان لاک کا دور چل رہا ہے۔
اس ان لاک کے دوران محکمہ الیکشن نے بہار میں ریاستی اسمبلی بھی کروایا، لیڈران کے مجمع میں ہر عمر کی مرد، خواتین سے لے کر بچے تک شامل ہوئے تو اس وقت کورونا پیش نظر نہیں رہا مگر اسکول کھولنے کے نام پر حکومت کورونا کا حوالہ دے کر بند رکھے ہوئی ہے، آخر جو پرائیویٹ اساتذہ ہیں انہیں تنخواہیں کہاں سے پوری کی جائے، نیز اسکول کی جو ضرورتیں ہیں وہ کیسے پوری ہوگی جبکہ بجلی بل میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم اس بابت غور و خوض کر جلد سے جلد کوئی فیصلہ لے ورنہ کتنے اساتذہ بھوک مری کے شکار ہو رہے ہیں آل انڈیا کوچنگ سینٹر کے کوآرڈینیٹر راشد جنید نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ اسکول و اساتذہ کے ساتھ سوتیلہ سلوک کر رہی ہے، حکومت اس جانب توجہ دے۔ ہمارے مطالبات اگر پورے نہیں ہوئے تو پھر منظم طریقے سے ہم اساتذہ تحریک چلائیں گے. آج ملکی سطح پر دو لاکھ سے زیادہ پرائیویٹ اسکول ایک ساتھ دھرنے پر بیٹھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسان احتجاج: ایم ایس پی میں کسی طرح کی تبدیلی نہ کرنے پرحکومت متفق
اس موقع پر ایسو سی ایشن کے سرپرست طفیل احمد، فاربس گنج بلاک کے صدر خورشید عالم، مشتاق احمد صدیقی، محبوب عالم، نظیر احمد، افسر عالم، نوید حسن، جسیم الدین، امانت اللہ، ثاقب ربانی کے علاوہ درجنوں اساتذہ موجود تھے