ریاست بہار کے ضلع گیا منگل کے روز سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک زونل کمانڈر اور تین سب زونل کمانڈر سمیت چار ماؤنواز مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ ان کی لاش بدھ کو انوگرہ نارائن ہسپتال میں لائی گئی ہے اور ہسپتال میں ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل میڈیکل بورڈ کی تشکیل کی گئی اور ویڈیو گرافی کے دوران پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے ہے۔
اس دوران مارے گئے نکسلیوں کے رشتے دار بھی ہسپتال پہنچے ہوئے تھے تاہم دیر شام تک پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو رشتہ داروں کے سپرد نہیں کیا گیا تھا۔
ہسپتال میں پولیس کی تعیناتی تھی اور پوسٹ مارٹم روم کے اردگرد متعلقہ افراد کے علاوہ کسی کے جانے کی اجازت نہیں تھی۔
واضح رہے کہ اس ضمن میں پولیس اور ماؤنواز کے درمیان تصادم کی تفصیلی جانکاری بدھ کی شام کو ایس ایس پی نے پریس کانفرنس کرکے دی ہے۔
آدتیہ کمار نے بتایا کہ کئی دنوں سے خبر موصول ہورہی تھیں اور خاص طور پر ڈی آئی جی سی آر پی ایف کو اطلاع ملی تھی کہ ڈومریا تھانہ کے پہاڑی علاقے میں نکسلی کسی بڑے واقعے کو انجام دینے کی فراق میں ہے۔
پولیس نے اس کی تصدیق کی تو پتہ چلا کہ نکسلیوں کا ایک دستہ مونابارا جنگل میں میں ٹھہرا ہوا ہے جس کے بعد سی آر پی ایف کو برا اور ضلع پولیس کی ٹیم بنا کر چھاپہ ماری کی گئی۔
نکسلیوں نے پولیس پر اچانک حملہ کردیا جس کے بعد جوابی کاروائی کرنے سے پہلے ٹیم نے پوزیشن لیا اور اس کے بعد موبائل میکنگ کے ذریعے نکسلیوں کو سرینڈر کرنے کو کہا لیکن نکسلی مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔
پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کرتے ہوئے قریب ڈھائی سو راونڈ فائرنگ کی، فائرنگ رکنے کے بعد جب سرچ آپریشن کیا گیا تو چار نکسلی کی لاش برآمد ہوئی۔
واضح رہے کہ ان کے پاس سے اے کے 47، انساس رائفل سمیت گولی بم اور دیگر اسلحے و کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔
مارے گئے نکسلیوں میں شیوپوجن اور بھوییاں جھارکھنڈ کا پانچ لاکھ روپے اور بہار کے پچاس ہزار روپے کے انعامی نکسلی تھے ان کے خلاف بہار اور جھارکھنڈ کے کئی ضلع میں مجرمانہ واردات درج ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کو پولیس اور ماؤ نوازوں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں ایک زونل کمانڈر سمیت تین سب زونل کمانڈر مارے گئے تھے۔
وہیں پولیس کی ٹیم میں سی آر پی ایف،کوبرا اور ضلع پولیس شامل تھی تاہم ایس ایس پی آدتیہ کمار نے کہا کہ ٹیم کی کمان سٹی ایس پی سنبھالے ہوئے تھے۔
سٹی ایس پی راکیش کمار سمیت ایڈیشنل ایس پی، کوبرا اور سی آرپی ایف کے افسران و جوانوں کو انعامات سے ان کی طرف اور آئی جی کی طرف سے نوازا جائے گا اور ساتھ ہی نکسلیوں پر جو انعامی رقم ہے وہ بھی ٹیم کو دیے جائیں گے۔