بھارت کی کئی ریاستوں میں سیلاب کا قہر اب بھی جاری ہے، آئے دن سیلاب کی خبروں سے ہم روبرو ہو رہے ہیں، آسام سے لے کر بہار تک عام زندگی متأثر ہے۔
ایسے میں لوگ اپنے مالک حقیقی کی بارگاہ کا رخ یقینی طور پر کرتے ہیں، لیکن جب مسجد مندر کے راستے میں بھی سیلاب کا پانی رکاوٹ بننے لگے تو لوگ اس کا حل نکالنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔
ریاست بہار کا ضلع دربھنگہ بھی سیلاب سے پوری طرح متأثر ہے، مندر مسجد کے آس پاس بھی سیلاب کا پانی کئی کئی فٹ تک جمع ہے، لیکن دربھنگہ کے لوگوں نے اپنے اور مالک حقیقی کے درمیان سیلاب کو رکاوٹ نہیں سمجھا بلکہ مسجد جانے کے لیے مالی تعاون کرکے فوری طور پر ایک چچری پل بنایا جس کے ذریعہ نمازی مسجد کی چھت پر پہنچ کر پنج وقتہ نماز ادا کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اکثر و بیشتر مکانات سیلاب کے سبب خستہ ہو گئے ہیں، گزشتہ پانچ دنوں سے سڑک کے کنارے خیمہ لگا کر ہمیں گزر بسر کرنا پڑ رہا ہے، اگر حکومت نے ان راستوں کو اونچا بنوایا ہوتا تو آج ہمیں اتنی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اور ابھی تک حکومت کی طرف سے کئی مدد نہیں ملی ہے۔