ETV Bharat / city

دربھنگہ: ڈیڑھ سو سال میں پہلی بار مجلس منعقد نہیں ہوگی

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں دور دور تک مشہور بارگاہ حسین امام باڑہ چندن پٹی میں بھی اس سال محرم کی تقریب منعقد نہیں ہو رہی ہے۔ صرف عقیدت کے ساتھ گھروں کے اندر سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے غم حسین منا رہے ہیں۔

For the first time in 150 years, a meeting will not be held
دربھنگہ: ڈیڑھ سو سال میں پہلی بار مجلس منعقد نہیں ہوگا
author img

By

Published : Aug 29, 2020, 10:52 PM IST

Updated : Aug 30, 2020, 2:18 PM IST

چندن پٹی بارگاہ حسینی کے سکریٹری سید اصغر رضا نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ڈیڑھ سو سال سے محرم بڑے عقیدت کے ساتھ لوگ مناتے ہیں لیکن اس بار ضلع انتظامیہ کی اپیل پر کورونا وباء کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں ہی عقیدت کے ساتھ غم حسین منا رہے ہیں۔

کربلا کے شہداء کی یاد میں گھروں میں ہی نوحہ و ماتم کر رہے ہیں۔ یہاں ہمیشہ جلوس نکلتا تھا جو اس بار نہیں نکالا گیا۔

دوسری جانب اس موقع پر چندن پٹی کے باشندہ اور لکچرار ذوالفقار علی جعفری نے کہا کہ امام حسین کی یاد میں یہاں یکم محرم سے لیکر دس محرم تک مجالس منعقد ہوتی تھی۔ یہ مجالس کسی ایک مذہب کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے منعقد ہوتی ہے۔ کربلا تمام انسانوں کے لیے ایک درسگاہ ہے۔ امام حسین کی مجلس میں آنے کے لیے کسی کو بھی منع نہیں کیا گیا ہے۔

یزید اس دور کا سب سے بڑا دہشت گرد تھا، اس نے نواسہ رسول حضرت امام حسین کی تعلیمات سے روگردانی کی، امام حسین نے یزید کو عہدہ اور منصب کے حصول کے پیچھے نہیں دوڑنے کی نصیحت کی تھی لیکن یزید نے ان کی بات نہیں مانی اور انہیں ان کے 72 جانثاروں کے ساتھ شہید کردیا۔ آج یزید کا کوئی پیروکار نہیں ہے لیکن امام عالی مقام کی پوری دنیا میں قدرومنزلت ہے۔

مہاتما گاندھی نے ملک کی آزادی کے حوالے سے کہا تھا کہ کربلا سے سبق لیکر عمل پیرا ہو کر آزادی حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج اگر دنیا سے دہشت گردی ختم کرنی ہے تو امام حسین سے سبق لیکر ہی اس لعنت کو ختم کر سکتے ہیں۔

چندن پٹی بارگاہ حسینی کے سکریٹری سید اصغر رضا نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ڈیڑھ سو سال سے محرم بڑے عقیدت کے ساتھ لوگ مناتے ہیں لیکن اس بار ضلع انتظامیہ کی اپیل پر کورونا وباء کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں ہی عقیدت کے ساتھ غم حسین منا رہے ہیں۔

کربلا کے شہداء کی یاد میں گھروں میں ہی نوحہ و ماتم کر رہے ہیں۔ یہاں ہمیشہ جلوس نکلتا تھا جو اس بار نہیں نکالا گیا۔

دوسری جانب اس موقع پر چندن پٹی کے باشندہ اور لکچرار ذوالفقار علی جعفری نے کہا کہ امام حسین کی یاد میں یہاں یکم محرم سے لیکر دس محرم تک مجالس منعقد ہوتی تھی۔ یہ مجالس کسی ایک مذہب کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے منعقد ہوتی ہے۔ کربلا تمام انسانوں کے لیے ایک درسگاہ ہے۔ امام حسین کی مجلس میں آنے کے لیے کسی کو بھی منع نہیں کیا گیا ہے۔

یزید اس دور کا سب سے بڑا دہشت گرد تھا، اس نے نواسہ رسول حضرت امام حسین کی تعلیمات سے روگردانی کی، امام حسین نے یزید کو عہدہ اور منصب کے حصول کے پیچھے نہیں دوڑنے کی نصیحت کی تھی لیکن یزید نے ان کی بات نہیں مانی اور انہیں ان کے 72 جانثاروں کے ساتھ شہید کردیا۔ آج یزید کا کوئی پیروکار نہیں ہے لیکن امام عالی مقام کی پوری دنیا میں قدرومنزلت ہے۔

مہاتما گاندھی نے ملک کی آزادی کے حوالے سے کہا تھا کہ کربلا سے سبق لیکر عمل پیرا ہو کر آزادی حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج اگر دنیا سے دہشت گردی ختم کرنی ہے تو امام حسین سے سبق لیکر ہی اس لعنت کو ختم کر سکتے ہیں۔

Last Updated : Aug 30, 2020, 2:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.