ETV Bharat / city

سی بی آئی فاطمہ کی خودکشی کی تفتیش کرے گی

آئی آئی ٹی مدراس کی طالبہ فاطمہ لطیف خود کشی کے معاملے کی تفتیش پیر کے روز مرکزی جانچ بیورو ’سی بی آئی‘ نے اپنے ہاتھوں میں لے لی۔

author img

By

Published : Dec 30, 2019, 10:22 PM IST

IIT Madras student Fatima Latif
آئی آئی ٹی مدراس کی طالبہ فاطمہ لطیف

تملناڈو حکومت نے 15 دسمبرکو فاطمہ کی خود کشی کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کا فیصلہ کیا تھا۔ متاثرہ کے والد عبداللطیف کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ملاقات کرنے کے 10 دنوں کے بعد معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔

اس معاملے میں کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی اور ایل جے ڈی ’لوکتانترک جنتا دل‘ کی کیرلا یونٹ نے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔

ایل جے ڈی نے دعویٰ کیا کہ آئی آئی ٹی مدراس میں سنہ 2006 سے اب تک 14 خودکشی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

اس معاملے میں فاطمہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ مذہب کے تعلق سے تفریق کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اس نے پریشان ہوکر خودکشی کر لی۔

اہل خانہ نے اس معاملے میں انسانی اور سوشل سائنس فیکلٹی کے تین اساتذہ پر بھی الزام عائد کیا تھا۔

فورنسک محکمہ نے فاطمہ کے فون سے ملنے والے ایک نوٹ اور دیگر تحریر کردہ نوٹس کے بعد اس کے خودکشی کرنے کی توثیق کی تھی۔

تملناڈو حکومت نے 15 دسمبرکو فاطمہ کی خود کشی کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کا فیصلہ کیا تھا۔ متاثرہ کے والد عبداللطیف کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ملاقات کرنے کے 10 دنوں کے بعد معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔

اس معاملے میں کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی اور ایل جے ڈی ’لوکتانترک جنتا دل‘ کی کیرلا یونٹ نے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔

ایل جے ڈی نے دعویٰ کیا کہ آئی آئی ٹی مدراس میں سنہ 2006 سے اب تک 14 خودکشی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

اس معاملے میں فاطمہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ مذہب کے تعلق سے تفریق کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اس نے پریشان ہوکر خودکشی کر لی۔

اہل خانہ نے اس معاملے میں انسانی اور سوشل سائنس فیکلٹی کے تین اساتذہ پر بھی الزام عائد کیا تھا۔

فورنسک محکمہ نے فاطمہ کے فون سے ملنے والے ایک نوٹ اور دیگر تحریر کردہ نوٹس کے بعد اس کے خودکشی کرنے کی توثیق کی تھی۔

Intro:Body:

سی بی آئی فاطمہ کی خودکشی کی تفتیش کرے گی



آئی آئی ٹی مداس کی طالبہ فاطمہ لطیف خود کشی کے معاملے کی تفتیش پیر کے روز مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے اپنے ہاتھوں میں لے لی۔

تملناڈو حکومت نے 15 دسمبرکو فاطمہ کی خود کشی کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کا فیصلہ کیا تھا۔ متاثرہ کے والد عبداللطیف کے وزیرا عظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ملاقات کرنے کے 10 دنوں کے بعد معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔

اس معاملے میں کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی اور ایل جے ڈی (لوکتانترک جنتا دل) کی کیرلا یونٹ نے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔ ایل جے ڈی نے دعویٰ کیا کہ آئی آئی ٹی مدراس میں سنہ 2006 سے اب تک 14 خودکشی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

اس معاملے میں فاطمہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ مذہب کے تعلق سے تفریق کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اس نے پریشان ہوکر خودکشی کر لی۔ اہل خانہ نے اس معاملے میں انسانی اور سوشل سائنس فیکلٹی کے تین اساتذہ پر بھی الزام عائد کیا تھا۔

فورنسک محکمہ نے فاطمہ کے فون سے ملنے والے ایک نوٹ اور دیگر تحریر کردہ نوٹس کے بعد اس کے خودکشی کرنے کی توثیق کی تھی۔



اے این آئی ٹویٹ لگا دینا

 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.