ETV Bharat / international

ایرانی وزیر خارجہ کا بیروت دورہ، اسرائیلی حملے جاری - Abbas Araghchi

اسرائیل کے تازہ حملوں میں شام جانے والی ایک اہم سڑک کو تباہ کر دیا گیا۔ اسی بیچ ایرانی وزیر خارجہ بیروت میں ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

ایرانی وزیر خارجہ کا بیروت دورہ، اسرائیلی حملے جاری
ایرانی وزیر خارجہ کا بیروت دورہ، اسرائیلی حملے جاری (AP)

بیروت: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی جمعہ (04 اکتوبر) کو بیروت پہنچے جہاں وہ لبنانی حکام کے ساتھ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ پر بات چیت کریں گے۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر کم از کم 180 میزائل داغے جانے کے تین دن بعد عراقچی بیروت دورے پر ہیں۔ ایران حزب اللہ کا سب سے بڑا حمایتی ہے اور اس نے گزشتہ کئی سالوں سے اس گروپ کو ہتھیار اور اربوں ڈالر فراہم کیے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں رات بھر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں لبنان اور شام کے درمیان مرکزی سرحدی گزرگاہ کو تباہ کر دیا گیا جس سے دونوں ممالک کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

اسرائیل نے جنوبی لبنان میں لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے اعلان کردہ بفر زون سے باہر ہیں۔

اسرائیل نے اسی ہفتہ منگل کے روز لبنان میں زمینی دراندازی شروع کی تھی۔ اس دوران حزب اللہ کے جنگجوؤں سے ان کی جھڑپیں بھی ہوئی جس میں کم از کم آٹھ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ حالانکہ اسرائیل کی زمینی کارروائی ابھی جاری ہے اور اس کی افواج سرحد کے ساتھ ایک تنگ پٹی میں حزب اللہ کے ساتھ ٹکر لے رہی ہیں۔

اسرائیل کی زمینی کارروائی کے آغاز سے قبل لبنان پر اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے کچھ اہم ارکان ہلاک ہوئے، جن میں مسلح تنظیم کے دیرینہ رہنما حسن نصراللہ بھی شامل تھے۔

رات بھر ہونے والے دھماکوں نے بیروت کے جنوبی مضافات کو ہلا کر رکھ دیا، جس سے آسمان پر دھواں اور بڑے بڑے شعلے نظر آنے لگے اور لبنانی دارالحکومت میں کئی کلومیٹر دور تک عمارتیں لرز اٹھیں۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ اس حملے کا ہدف کیا تھا، اور فوری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں تھیں۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کو دیر گئے اس علاقے میں لگاتار 10 سے زیادہ فضائی حملے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

بیروت: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی جمعہ (04 اکتوبر) کو بیروت پہنچے جہاں وہ لبنانی حکام کے ساتھ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ پر بات چیت کریں گے۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر کم از کم 180 میزائل داغے جانے کے تین دن بعد عراقچی بیروت دورے پر ہیں۔ ایران حزب اللہ کا سب سے بڑا حمایتی ہے اور اس نے گزشتہ کئی سالوں سے اس گروپ کو ہتھیار اور اربوں ڈالر فراہم کیے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں رات بھر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں لبنان اور شام کے درمیان مرکزی سرحدی گزرگاہ کو تباہ کر دیا گیا جس سے دونوں ممالک کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

اسرائیل نے جنوبی لبنان میں لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے اعلان کردہ بفر زون سے باہر ہیں۔

اسرائیل نے اسی ہفتہ منگل کے روز لبنان میں زمینی دراندازی شروع کی تھی۔ اس دوران حزب اللہ کے جنگجوؤں سے ان کی جھڑپیں بھی ہوئی جس میں کم از کم آٹھ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ حالانکہ اسرائیل کی زمینی کارروائی ابھی جاری ہے اور اس کی افواج سرحد کے ساتھ ایک تنگ پٹی میں حزب اللہ کے ساتھ ٹکر لے رہی ہیں۔

اسرائیل کی زمینی کارروائی کے آغاز سے قبل لبنان پر اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے کچھ اہم ارکان ہلاک ہوئے، جن میں مسلح تنظیم کے دیرینہ رہنما حسن نصراللہ بھی شامل تھے۔

رات بھر ہونے والے دھماکوں نے بیروت کے جنوبی مضافات کو ہلا کر رکھ دیا، جس سے آسمان پر دھواں اور بڑے بڑے شعلے نظر آنے لگے اور لبنانی دارالحکومت میں کئی کلومیٹر دور تک عمارتیں لرز اٹھیں۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ اس حملے کا ہدف کیا تھا، اور فوری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں تھیں۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کو دیر گئے اس علاقے میں لگاتار 10 سے زیادہ فضائی حملے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.