وزیر صحت ملادی کرشنا راو نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ پڈوچیری علاقہ کے مختلف اسپتالوں میں پہلے سے ہی نو مریضوں کا علاج چل رہا ہے اور آج چار نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ نئے معاملات سے منسلک لوگوں میں تین دبئی اور ایک کورومبیٹ سے یہاں واپس آیا شخص شامل ہے۔ ان میں سے دو مریضوں کو ماہے سرکاری اسپتال، ایک کو کنور میڈیکل کالج اسپتال اور ایک دیگر کو کرائکل علاقہ کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
مسٹر راو نے کہا کہ لاک ڈاون میں نرمی دیئے جانے کے بعد کئی لوگ مختلف ریاستوں یا بیرون ملک سے اپنے آبائی مقامات پر واپس آرہے ہیں جس سے متاثرین کے معاملات بڑھ رہے ہیں جو باعث تشویش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 5960 لوگوں کی جانچ کی گئی ہے جن میں سے 5889کی رپورٹ نگیٹیو آئی ہے اور باقی کی ٹیسٹ رپورٹ کا انتظار ہے۔
ڈائرکٹر (صحت خدمات) ڈاکٹر موہن کمار نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے لوگ مناسب طریقہ سے یہاں نہیں آرہے ہیں اور وہ ای پاس یااپنی خود کی گاڑی کا استعمال کررہے ہیں، جس سے ان کا پتہ لگانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ خرچ کے قابل لوگوں کے لئے ادائیگی والی قرنطینہ کی سہولت دستیاب کرانے کے لئے تیار ہے۔