جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس گوتم چورڈيا کی بینچ نے تقریبا پانچ سال قبل پیش آئے اس واقعہ میں قتل کرنے کے قصوروار کو سزائے موت دی ہے۔ خصوصی جج نے مجرم کو اگست 2018 میں موت کی سزا سنائی تھی۔ حکومت نے سزا کی تصدیق کے لئے رجوع کیا تھا۔
ہائی کورٹ نے اس معاملے کو ’’ريئریسٹ آف ریئر‘‘ مانا ہے۔ استغاثہ کے مطابق 25 فروری 2015 کو كھرسيپار چندرما چوک کے پاس رہنے والی ساڑھے پانچ سال کی معصوم بچی کو مجرم رام سونا نے چاکلیٹ کا لالچ دے کر گھر میں بلایا اور وہاں اس کا منہ دبا کر اس کی عصمت دری کی پھر اس کا قتل کر دیا۔ بعد میں ماں كنتی سونا اور دوست امرت سنگھ کے ساتھ مل کر لاش کو سفید رنگ کے پلاسٹک کے تھیلے میں بھر کر ریلوے لائن کے کنارے نالے میں پھینک دیا۔