چھتیش گڑھ کے ضلع جشپور کے بغیچا نگر پنچایت کے ٹماٹر کاشتکار اب مایوس ہو چکے ہیں اور انہوں نے اپنی فصل کو کھیتوں میں ہی چھوڑ دیا ہے، جسے مویشے کھا کر اپنا پیٹ بھر رہے ہیں۔
کورونا بحران سے نمٹنے کے لئے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی وجہ سے کھیتوں میں ٹماٹر کی فصل مارکیٹ تک نہیں پہنچ سکی۔ اس کی وجہ سے کھیتوں میں پڑے یہ ٹماٹر سڑنا شروع ہوگئے ہیں۔ صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ کاشتکاروں کو مویشیوں کے آگے کھیت سپرد کرنا پڑرہا ہے۔
بغیچا نگرپنچایت میں بڑے پیمانے پر کاشتکار ٹماٹر پیدا کرتے ہیں۔ اس سال بھی ربیع سیزن کے دوران یہاں کے کاشتکاروں نے اچھے منافع کی امید میں بڑی مقدار میں ٹماٹر کی بوائی کی تھی۔
مارچ تک فصل تیار ہو نے لگی تھی اور کسانوں نے ٹماٹروں کو مارکیٹ میں بیچنا شروع بھی کردیا تھا لیکن 22 مارچ کو جنتا کرفیو نافذ ہونے اور 24 مارچ کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد منڈی بند ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے کسانوں کی فصل کھیت میں ہی خراب ہوگئی۔
لاک ڈاؤن کے درمیان حکومت نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ سبزی منڈی کھولی لیکن اس کی وجہ سے کسانوں کی فصلوں کو توقع کے مطابق خریدار نہیں مل سکے۔
واضح وہ کہ جشپور میں کورونا کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کی وجہ سے جشپور کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جیش پور کے بہت سے علاقوں کو کنٹینمنٹ زون بنایا گیا ہے۔ اس میں باغیچا نگر پنچایت کے علاقے کو بھی کنٹینمنٹ زون میں رکھا گیا ہے۔ اس علاقے کی تمام دکانیں بند ہیں۔ لوگوں کو گھر سے نکلنے پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
باغیچا نگر پنچایت میں تقریباً 10 ایکڑ رقبے میں لاکھوں روپے مالیت کا سرمایہ لگا کر آدھے درجن سے زائد کسانوں نے ٹماٹر کی کھیتی کی تھی لیکن لاک ڈاؤن کے دوران فصل فروخت کرنا کسانوں کے لئے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ ایسے میں کسانوں نے پہلے لوگوں کو 10 روپے کا آفر دیا جس کے تحت کوئی بھی شخص دس روپے میں کھیتوں میں بیگ بھر کر ٹماٹر توڑ سکتا تھا لیکن اس کے باوجود بھی ٹماٹر کی فصل زیادہ فروخت نہیں ہوسکی۔ مایوس کسانوں نے کھیتوں کو مویشیوں کے لئے چھوڑ دیا۔
ڈسٹرکٹ ہارٹیکلچر آفیسر آر اے ایس بھدوریا نے بتایا کہ کرونا اور غیر موسمی بارش کی وجہ سے کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ربیع کے موسم میں ٹماٹر اور دیگر فصلیں پیدا کرنے والے کسان پریشان ہیں۔
سیزن میں ضلع میں خریف کے مقابلے کم رقبے میں ٹماٹر لگایا جاتا ہے۔ موجودہ موسم میں تقریباً400 ہیکٹیر میں ٹماٹر کی فصل لگائی گئی تھی، جسمیں اندازے کے مطابق تقریباً دو ہزار میٹرک ٹن ٹماٹر پیدا ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے فصلوں کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔ فصل انشورنس اسکیم کی مقررہ مدت کی وجہ سے کسانوں کو فصل انشورنس اسکیم کا فائدہ نہیں مل سکے گا۔