کورونا وبا کی تیسری لہر کے خدشہ کے بیج لوگوں کی فکر بڑھ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں کا لگاتار وائرل بخار سے متاثر ہونا ہے۔
20 دن پہلے تک شہر کے 12 اسپتالوں میں 200 بچے بھرتی تھے تھے لیکن اب یہ تعداد 373 ہوگئی ہے۔ شہر کی سب سے بڑے سرکاری اسپتال حمیدیہ کے چائلڈ وارڈ میں 200 بیڈ بچوں کے لیے ریزرو ہے لیکن یہاں پیر کے دن شام تک 190 بچے بھرتی کیے گئے۔
حمیدیہ میں ان دنوں روز 30 سے 35 بچوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے اور اتنا ہی روز شفایاب ہو رہے ہیں۔
یہاں او پی ڈی کی تعداد بھی پچھلے 20 دن میں 120 سے بڑھ کر 130 پر پہنچ گئی ہے۔ سب سے زیادہ تیز بخار اور سانس لینے میں تکلیف کے چلتے بچوں کو یہاں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ کئی بار بیڈ نہ ملنے پر ایکسٹرا بیڈ بھی لگانا پڑرہا ہے۔
ایسے حالات بھوپال کے ایک اور سرکاری جے پرکاش اسپتال کے بھی ہیں یہاں بچوں کے لیے 36 بیڈ رکھے گئے ہیں جس میں 26 نارمل اور 10 آئی سی یو کے ہیں جو کہ بھرے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق وائرل کے چلتے بچوں کے پلیٹ لیٹس 30 سے 50 ہزار تک بھی پہنچ رہے ہیں۔ ساتھ ہی کہا کہ بارش کے بعد دھوپ نکل آتی ہے۔ لگاتار موسم میں نمی بنی ہوئی ہے اس لیے وائرل بخار کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ یہ حالات دیوالی تک ہی صحیح ہوپائیں گے۔