ریاست مدھیہ پردیش میں انسانی حقوق کمیشن نے گونا میں گذشتہ روز دلت طبقے سے تعلق رکھنے والے دلت جوڑے کی پٹائی کے معاملے میں نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران سے تین ہفتے کے اندر رپوٹ دینے کے لئے کہا ہے۔
کمیشن کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کمیشن نے ضلع گونا کے جگن پور چک میں سائنس کالج کے لئے مختص زمین میں قبضہ ہٹانے کے دوران گذشتہ منگل کو ایک دلت جوڑے کی جم کر پٹائی کے معاملے میں گونا کے انسپکٹر جنرل آف پولس گوالیار، پولس سپرنٹنڈنٹ اور کلکٹر سے تین ہفتے کے اندر رپورٹ مانگی ہے۔
گذشتہ واقعات کے تعلق سے آپ کو بتا دیں کہ مدھیہ پردیش کے گنا کے جگن پور چک گاؤں میں پی جی کالج کی اس اراضی پر سابق کونسلر گیپو پاردی اور اس کے اہل خانہ کا کئی سالوں سے قبضہ ہے۔ اس نے یہ زمین راجکمار اہیوار کو دی تھی۔ منگل کی سہ پہر گنا بلدیہ کا تجاوزات کا اچانک دستہ ایس ڈی ایم کی سربراہی میں یہاں پہنچا تھا اور راجکمار کی فصل پر جے سی بی چلانا شروع کردیا تھا۔ صرف یہی نہیں سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے آئے انتظامیہ کے عملے نے غیر انسانی سلوک کی تمام حدیں پار کرکے ایک کسان کنبہ پر اتنا تشدد کیا کہ اس نے سب کے سامنے زہر پی لی۔
اس کے باوجود عملے کے اہلکار مسکراتے رہے۔ افسران اسے ڈرامہ کہتے رہے، لیکن جب معصوم بچے اپنے والدین کو بے ہوش دیکھ کر رونے لگے اور مقامی لوگوں نے چیخ و پکار شروع کی تو انہوں نے ہوش کے ناخن لیے۔
اس جوڑے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جب راج کمار کے چھوٹے بھائی نے قبضہ چھڑوانے کے لئے احتجاج کیا تو اس پر بھی لاٹھی بھانجی گئی، جبکہ کلکٹر کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی، فی الحال انتظامیہ کسان کے کنبے کے لئے انتظامات کررہی ہے۔
مزید پڑھیں:
مدھیہ پردیش: دلت جوڑے کی بے رحمی سے پٹائی، ویڈیو وائرل
جب اس سارے واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو گنا سے بھوپال تک سیاسی ہلچل بھی تیز ہوگئی۔ دوسری طرف کلکٹر نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جبکہ آج مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی اعلی سطحی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات بھی کی ہے۔ تجاوزات ہٹانے کے نام پر پہنچے عملے کے سامنے کسان جوڑا ہاتھ جوڑ کر گڑگڑاتا رہا لیکن افسران نے اس پر رحم نہیں کیا اور ان کی فصلوں کو تباہ کردیا۔