تفصیلات کے مطابق دو بچوں کے درمیان کھیلتے وقت جھگڑا ہوا اور اس کے بعد اس کی وجہ سے دو طبقوں میں کشیدگی پیدا ہو گئی اور گاؤں میں دونوں طبقے کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔
اس واقعے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کی جس دوران لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے اور کچھ لوگ مسجد کی طرف بھاگے۔
پولیس اہلکاروں نے مسجد میں تلاشی کے دوران امام صاحب کو گرفتار کرلیا اور پولیس اسٹیشن لے جاکر ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی بے رحمی سے پٹائی بھی کی۔
ایک پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر امام صاحب کو جے شری رام کا نعرہ لگانے کا دباؤ بنایا جس کے بعد جمعیت علماء ہند نے دارالحکومت بھوپال میں اس کے خلاف پولیس ہیڈکوارٹر میں ڈی جے پی کو میمورنڈم دے کر ان افسروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں ڈی جی پی وی کے سنگھ نے اندور کے اے سی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے کی جانچ کرنے کے بعد جن افسروں نے امام کے ساتھ بدسلوکی کی ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کریں۔