ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع ماکھن لال چترویدی یونیورسٹی میں این ایس یو آئی کی طلبا تنظیم نے رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ کے خلاف نعرے بازی کی، طلبا نے ان کے سامنے ہی 'گو بیک' کے نعرے اور مہاتما گاندھی زندہ باد اور گوڈ سے مردہ باد کےنعرے لگائے'۔
دراصل پرگیہ سنگھ ٹھاکر اپنی حاضری کی کمی کو لے کر دھرنے پر بیٹھی دو طالبات شریا پانڈے اور مونو شرما سے ملکنے کے لیے یونیورسٹی پہنچی تھیں، جہاں این ایس یو آئی کے طلبا نے دہشت گرد واپس جاؤ، پرگیہ ٹھاکر گو بک کے نعرے لگائے'۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ جب سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑا ہو، ابھی حال ہی میں پرگیہ ٹھاکر کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جہاں ہوائی سفر میں انہیں ایک مسافر کے غصے کا سامنا کرنا پڑا'۔
یونیورسٹی میں ہنگامہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچے اعلی پولیس افسران نے حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔
این ایس یو آئی کے خلاف پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے سخت کارروائی کرنے کا عندیہ ظاہر کیا۔
انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' ایک رکن پارلیمان کو دہشت گرد کہا گیا اس طرح کے الفاظ غیر قانونی اور نازیبا ہے، انہوں نے آئینی عہدے پر فائز ایک خاتون کی بے عزتی کی ہے یہ سبھی غدار ہیں، میں ذاتی طور پر ان کے خلاف اقدامات کروں گی'۔