ہندؤں کے نئے سال کے آغاز اور گڈی پاڈو کے دن شہر کے کئی چوکوں پر زعفرانی جھنڈے لگائے گئے تھے۔ جب مینسیپل کارپوریشن کے صفائی ملازمین ان جھنڈوں کو باڈا فہارا چوراہے پر ہٹانے پہنچے تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ کارپوریشن کے کارکنوں نے کچھ جھنڈے نکالے اور انہیں کچرے کی گاڑی میں رکھ دیا۔ جس کے بعد بھگوا پرچم کی توہین کے معاملے پر ہندو تنظیموں نے کافی ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔
ہندو شدت پسند تنظیم سے وابستہ کارکنان بڑا فہاڑہ پر دھرنے پر بیٹھ گئے، اور پورے چوک پر بھگوا جھنڈے لگا دئیے۔ اس دوران کارپوریشن کے کارکنوں اور جھنڈے اتارنے والے ہندو تنظیم کے لوگوں کے درمیان نوک جھوک بھی ہوئی۔ جس کے بعد کارپوریشن کے کارکنوں کو وہاں سے بھگاتے ہوئے وہاں احتجاج شروع کر دیا۔ تنظیم کے کارکنان کلکٹر اور میونسپل کمشنر کو موقع پر بلانے کی بات کرتے ہوئے کارپوریشن کے ذمہ دار نے افسران کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہندو نئے سال اور چیترا پرتیپدا کے موقع پر سڑکوں پر لگے بھگوا جھنڈوں کو ہٹانے کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ اس میں بی جے پی، بجرنگ دل، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے عہدیدار شامل تھے۔ میونسپل کارپوریشن کی کارروائی کی سب نے مخالفت کی۔ ہندو تنظیموں کے کارکن سڑک پر بیٹھ کر پوجا کرنے لگے۔ جس کی وجہ سے جام ہوگیا۔ اس دوران میونسپل کارپوریشن اور ضلع انتظامیہ کے افسران وضاحت کرنے آئے لیکن مظاہرین نے کلکٹر کو موقع پر بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام افسران کو واپس کردیا۔
مزید پڑھیں:Protest in Jaipur: جے پور میں ہندو تنظیموں کا احتجاج
ہندو تنظیموں نے الزام لگایا کہ ہندو نئے سال کے تہوار کی مبارکباد دینے والے ہورڈنگز اور پوسٹر لگے ہوئے ہیں۔ جنہیں میونسپل کارپوریشن کا عملہ باہر نکال کر کچرے کے ڈھیر میں پھینک رہا ہے۔ کارپوریشن کے اس عمل سے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ اس کارروائی کا حکم دینے والے میونسپل کارپوریشن کے ذمہ دار افسران کو معطل کیا جائے۔