ETV Bharat / city

فرانس کے خلاف احتجاج: پیغام وائرل کرنے والے کے خلاف مقدمہ

author img

By

Published : Nov 1, 2020, 7:59 PM IST

دارالحکومت بھوپال کے اقبال میدان میں فرانسیسی صدر کے خلاف احتجاج کے لیے اشتعال انگیز پیغام وائرل کرنے والے نوجوان کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

fir on young man who sent inflammatory messages for protest against france in bhopal
اقبال میدان میں احتجاج: اشتعال انگیز پیغام وائرل کرنے والے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے اقبال میدان میں فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کے لیے اشتعال انگیز پیغام پر وائرل کرنے والے نوجوان کے خلاف پولیس نے آئی ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

اس سے قبل پولیس نے تین اداروں کے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش کی تھی جس میں یہ انکشاف ہوا ہے تھا کہ احتجاج کا اشتعال انگیز پیغام مفتی مسرور نامی نوجوان نے وائرل کیا تھا، اب پولیس پیغام بھیجنے والے نوجوان کو تلاش کر رہی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کے لیے متعدد واٹس ایپ گروپس پر اشتعال انگیز پیغام بھیجا گیا تھا، جس کے تحت تمام لوگوں کو اقبال میدان میں جمع ہونے کی دعوت دی جارہی تھی۔

پیغام وائرل ہونے کے بعد اقبال میدان پر ہزاروں کی تعداد میں مجمع جمع ہوگیا، جہاں کورونا گائیڈ لائن کو نظرانداز کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے اور فرانسسی صدر کا پتلا نذر آتش کیا۔

پولیس نے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود سمیت 2000 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جنہوں نے اقبال گراؤنڈ پر احتجاج کی قیادت کی تھی، بتایا جارہا ہے کہ صرف 30 افراد کو ہی یہ مظاہرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، پھر اتنی بڑی تعداد میں لوگ کیسے جمع ہوئے، پولیس جلد ہی اس معاملے میں عدالت میں چالان پیش کرسکتی ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ اس سے پہلے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، تاہم اس پورے معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ دن پہلے فرانس میں حضرت محمدﷺ کا گستاخانہ خاکہ بنانے والے استاذ کے قتل کے بعد فرانسیسی صدر نے شدت پسند قوتوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی بات کی تھی، اس کے بعد فرانس میں متعدد لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا اور کچھ این جی اوز کو بھی بند کردیا گیا۔ اسی بناء پر فرانسیسی صدر کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے اقبال میدان میں فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کے لیے اشتعال انگیز پیغام پر وائرل کرنے والے نوجوان کے خلاف پولیس نے آئی ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

اس سے قبل پولیس نے تین اداروں کے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش کی تھی جس میں یہ انکشاف ہوا ہے تھا کہ احتجاج کا اشتعال انگیز پیغام مفتی مسرور نامی نوجوان نے وائرل کیا تھا، اب پولیس پیغام بھیجنے والے نوجوان کو تلاش کر رہی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کے لیے متعدد واٹس ایپ گروپس پر اشتعال انگیز پیغام بھیجا گیا تھا، جس کے تحت تمام لوگوں کو اقبال میدان میں جمع ہونے کی دعوت دی جارہی تھی۔

پیغام وائرل ہونے کے بعد اقبال میدان پر ہزاروں کی تعداد میں مجمع جمع ہوگیا، جہاں کورونا گائیڈ لائن کو نظرانداز کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے اور فرانسسی صدر کا پتلا نذر آتش کیا۔

پولیس نے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود سمیت 2000 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جنہوں نے اقبال گراؤنڈ پر احتجاج کی قیادت کی تھی، بتایا جارہا ہے کہ صرف 30 افراد کو ہی یہ مظاہرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، پھر اتنی بڑی تعداد میں لوگ کیسے جمع ہوئے، پولیس جلد ہی اس معاملے میں عدالت میں چالان پیش کرسکتی ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ اس سے پہلے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، تاہم اس پورے معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ دن پہلے فرانس میں حضرت محمدﷺ کا گستاخانہ خاکہ بنانے والے استاذ کے قتل کے بعد فرانسیسی صدر نے شدت پسند قوتوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی بات کی تھی، اس کے بعد فرانس میں متعدد لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا اور کچھ این جی اوز کو بھی بند کردیا گیا۔ اسی بناء پر فرانسیسی صدر کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.