ریاست مدھیہ پردیش کی سیاست میں گذشتہ دنوں سے وزیر جنگلات امنگ سنگھار اور سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ کے ما بین پیدا ہوئے تنازعہ پر دگ وجےسنگھ نے کہا کہ پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور ریاستی وزیر اعلی اور صدر کمل ناتھ کو اس معاملے کو دیکھنا سمجھناچا ہئے۔
دگ وجے سنگھ نے کہا کہ پارٹی میں کوئی بھی نظم و ضبط کو خراب کرے ،تو اس کے خلاف سخت قدم اٹھانی چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس پورے تنازعہ کی شروعات تب ہوئی جب انہوں نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے کارکن دھرو سکسینہ اور بجرنگ دل کے بلرام سنگھ کا معاملہ اٹھایا، جبکہ یہ دونوں آئی ایس آئی سے رقم لینے کے الزام میں پکڑے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کی کی 2017 میں سابقہ سرکار نے دھروسکسینہ پر قومی سلامتی ایکٹ نہیں لگایا۔
انہوں نے کہا کہ جب ان کی ضمانت ہوگی تب انہوں نے مدعا اٹھایا اور وہیں سے اس پورے معاملے کی شروعات ہوئی۔
دگ وجے سنگھ نے کہا کی ان کی 50 سالہ سیاسی زندگی میں ان پر ہر طرح کے حملے ہوئے ہیں اور وہ ان سے گھبراتے نہیں ہیں۔
وزراء کو لکھے خطوط کے بارے میں دگ وجے سنگھ نے کہا کہ وہ ریاست کے لاکھوں کارکنان کی عرضیوں کے بارے میں ہی وزیروں کو خط لکھتےتھے۔