ETV Bharat / city

بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تقریبا تین دہائی پہلے ہوئے دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثہ کا درد و کرب آج بھی تازہ ہے۔

بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل
بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل
author img

By

Published : Dec 3, 2019, 6:00 PM IST

3 دسمبر 1984 کو ہوئے اس حادثے میں اس وقت ہزاروں لوگ قبل از وقت ہی لقمہ اجل میں بن گئے تھے۔ گیس رساؤ سانحہ کی برسی پر دارالحکومت بھوپال میں تعزیتی جلسے کے علاوہ متحدہ پروگرام منعقد کی جا رہے ہے۔ گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے دو اور تین دسمبر 1984 کے درمیان شب امریکی کیمیائی کمپنی کے پلانٹ سے ہونے والے گیس رساؤ کی زد میں آ کر مرنے والے لوگوں کی یاد میں ہر سال پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔

بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل

قابل ذکر ہے کہ بھوپال گیس حادثہ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چند گھنٹوں میں تین ہزار لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور ہزاروں لوگ زہریلی گیس کی زد میں آکر سنگین طور پر بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے-

دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثہ بھوپال گیس المیہ کو 35 سال ہو چکے ہیں لیکن یونین کاربائیڈ کارخانے میں پڑے 350 زہریلے کچرے کو آج تک وہاں سے ہٹایا نہیں گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں مستقبل میں بھی اس کچرے کا حل نکلتا ہوا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ اس عرصے میں گیس متاثرین کا درد، ان کی بیماریاں برقرار ہیں۔ مہلک گیس کے زیر اثر تل تل ہلاک ہونے والے لوگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گیس متاثرین مناسب علاج اور صاف پینے کے پانی، باز آباد کاری اور اپنے معاوضے کے لیے آج بھی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

3 دسمبر 1984 کو ہوئے اس حادثے میں اس وقت ہزاروں لوگ قبل از وقت ہی لقمہ اجل میں بن گئے تھے۔ گیس رساؤ سانحہ کی برسی پر دارالحکومت بھوپال میں تعزیتی جلسے کے علاوہ متحدہ پروگرام منعقد کی جا رہے ہے۔ گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے دو اور تین دسمبر 1984 کے درمیان شب امریکی کیمیائی کمپنی کے پلانٹ سے ہونے والے گیس رساؤ کی زد میں آ کر مرنے والے لوگوں کی یاد میں ہر سال پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔

بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل

قابل ذکر ہے کہ بھوپال گیس حادثہ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چند گھنٹوں میں تین ہزار لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور ہزاروں لوگ زہریلی گیس کی زد میں آکر سنگین طور پر بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے-

دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثہ بھوپال گیس المیہ کو 35 سال ہو چکے ہیں لیکن یونین کاربائیڈ کارخانے میں پڑے 350 زہریلے کچرے کو آج تک وہاں سے ہٹایا نہیں گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں مستقبل میں بھی اس کچرے کا حل نکلتا ہوا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ اس عرصے میں گیس متاثرین کا درد، ان کی بیماریاں برقرار ہیں۔ مہلک گیس کے زیر اثر تل تل ہلاک ہونے والے لوگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گیس متاثرین مناسب علاج اور صاف پینے کے پانی، باز آباد کاری اور اپنے معاوضے کے لیے آج بھی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

Intro:بھوپال گیس سانحہ کے 35 سال مکمل, اس سیاہ رات کی یاد میں جلسے اور مظاہرے کا اہتمام, یونین کاربائیڈ میں مدفون زہریلی کچرے سے ہزاروں لوگ کی جان اب بھی خطرے میں-


Body:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تقریبا تین دہائی پہلے ہوئے دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثہ کا درد و کرب آج بھی تازہ ہے- 3 دسمبر 1984 کو ہوئے اس حادثے میں اس وقت ہزاروں لوگ قبل از وقت ہی لقمہ اجل میں بن گئے تھے- گیس رساؤ سانحہ کی برسی پر دارالحکومت بھوپال میں تعزیتی جلسے کے علاوہ متحدہ پروگرام منعقد کی جا رہے ہیں- گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے دو اور تین دسمبر 1984 کے درمیان شب امریکی کیمیائی کمپنی کے پلانٹ سے ہونے والے گیس رساؤ کی زد میں آ کر مرنے والے لوگوں کی یاد میں ہر سال کی طرح کے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں-
قابل ذکر ہے کہ بھوپال گیس حادثہ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چند گھنٹوں میں تین ہزار لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور ہزار لوگ زہریلی گیس کی زد میں آکر سنگین طور پر بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے-
دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثہ بھوپال گیس المیہ کو 35 سال ہو چکے ہیں لیکن یونین کاربائیڈ کارخانے میں پڑے 350 زہریلے کچرے کو آج تک وہاں سے ہٹایا نہیں گیا ہے - اتنا ہی نہیں مستقبل قریب میں بھی اس کچرے کا حل نکلتا ہوا نہیں دکھائی دے رہا ہے- اس عرصے میں گیس متاثرین کا دکھ درد ان کی بیماریاں برقرار ہے- مہلک گیس کے زیر اثر تل تل ہلاک ہونے والے لوگوں کا سلسلہ جاری ہے- گیس متاثرین مناسب علاج اور صاف پینے کے پانی, باز آباد کاری اور اور اپنے معاوضے کے لئے آج بھی لڑائی لڑ رہے ہیں-

بائٹ-رشیدہ بی........... گیس تنظیم کنوینر, گیس متاثرہ


Conclusion:گیس حادثہ کی برسی-
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.