ETV Bharat / city

بھوپال کا تاریخی اقبال میدان خستہ حالی کا شکار

author img

By

Published : Oct 16, 2020, 9:07 PM IST

بھوپال کے تاریخی اقبال میدان کی خستہ حالی کی وجہ سے بھوپال کے شاعروں اور ادیبوں نے اقبال میدان کو بچانے کی تحریک شروع کی۔

Bhopal's historic Iqbal Maidan is in a dilapidated condition
بھوپال کا تاریخی اقبال میدان خستہ حالی کا شکار

گہوارہ علم و ادب دارالحکومت بھوپال کی ایک اہم پہچان اقبال میدان کو لے کر مدھیہ پردیش حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے رویے سے بیزار بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں نے اقبال میدان کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لیے آواز بلند کی ہے۔

مدھیہ پردیش کے اُس وقت کے وزیراعلیٰ ارجن سنگھ نے 9 فروری 1984 کو اس کی بنیاد رکھی تھی۔ اقبال میدان میں دو سال تک تعمیری کام جاری رہا اور جب اقبال میدان میں مینارہ شاہین اور اقبال کے اشعار خوبصورت پتھروں پر کندہ کر کے چاروں جانب لگا دیے گئے تو 14 فروری 1986 کو اس وقت کے وزیراعلیٰ موتی لال ووہرہ نے اس کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں مدھیہ پردیش کی سرکردہ شخصیات کے ساتھ ہندی اور اردو کے ممتاز ادیبوں کے ساتھ مشہور مصور سوامی ناتھن اور ایم ایف حسین نے بھی شرکت کی تھی۔

ویڈیو

سوامی ناتھن نے ہی میدان کے مینارہ شاہین کا ڈیزائن تیار کیا تھا۔ اس کے بعد بھی مختلف اوقات میں اقبال میدان اور مینارہ شاہین کے کام کیے جاتے رہے لیکن گزشتہ برسوں سے اقبال میدان کی خستہ حالی کی جانب کوئی دیکھنے والا نہیں ہے۔

دراصل 1984 میں جب اقبال میدان کی سنگ بنیاد رکھی گئی اس کی تحریک کو بھوپال میں علامہ اقبال کے سکریٹری ممنون حسن خان نے شروع کی تھی۔ اب جبکہ اقبال میدان کی خستہ حالی کی جانب جب حکومت نہیں دیکھ رہی ہے، تو بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں نے اس کی خستہ حالی دور کرنے کے لیے تحریک شروع کر دی ہے۔ ادب سے جڑے لوگوں کا ماننا ہے کہ شاعروں اور ادیبوں کے لیے اقبال میدان ان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے اور حکومت کے ساتھ ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ اس کی بدحالی کو دور کریں۔

گہوارہ علم و ادب دارالحکومت بھوپال کی ایک اہم پہچان اقبال میدان کو لے کر مدھیہ پردیش حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے رویے سے بیزار بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں نے اقبال میدان کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لیے آواز بلند کی ہے۔

مدھیہ پردیش کے اُس وقت کے وزیراعلیٰ ارجن سنگھ نے 9 فروری 1984 کو اس کی بنیاد رکھی تھی۔ اقبال میدان میں دو سال تک تعمیری کام جاری رہا اور جب اقبال میدان میں مینارہ شاہین اور اقبال کے اشعار خوبصورت پتھروں پر کندہ کر کے چاروں جانب لگا دیے گئے تو 14 فروری 1986 کو اس وقت کے وزیراعلیٰ موتی لال ووہرہ نے اس کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں مدھیہ پردیش کی سرکردہ شخصیات کے ساتھ ہندی اور اردو کے ممتاز ادیبوں کے ساتھ مشہور مصور سوامی ناتھن اور ایم ایف حسین نے بھی شرکت کی تھی۔

ویڈیو

سوامی ناتھن نے ہی میدان کے مینارہ شاہین کا ڈیزائن تیار کیا تھا۔ اس کے بعد بھی مختلف اوقات میں اقبال میدان اور مینارہ شاہین کے کام کیے جاتے رہے لیکن گزشتہ برسوں سے اقبال میدان کی خستہ حالی کی جانب کوئی دیکھنے والا نہیں ہے۔

دراصل 1984 میں جب اقبال میدان کی سنگ بنیاد رکھی گئی اس کی تحریک کو بھوپال میں علامہ اقبال کے سکریٹری ممنون حسن خان نے شروع کی تھی۔ اب جبکہ اقبال میدان کی خستہ حالی کی جانب جب حکومت نہیں دیکھ رہی ہے، تو بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں نے اس کی خستہ حالی دور کرنے کے لیے تحریک شروع کر دی ہے۔ ادب سے جڑے لوگوں کا ماننا ہے کہ شاعروں اور ادیبوں کے لیے اقبال میدان ان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے اور حکومت کے ساتھ ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ اس کی بدحالی کو دور کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.