ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
دارالحکومت بھوپال کے اس خوفناک صورتحال کے باوجود بھوپال سے رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کہیں نظر نہیں آرہی ہیں۔
ریاست میں لاک ڈاؤن کے آغاز سے ہی بھوپال سے رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی عدم موجودگی کی وجہ سے بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی عدم موجودگی پر بی جے پی نے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے تو بھوپال کے لوگوں نے سوشل میڈیا پر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے لاپتہ شخص کی تلاش کی مہم شروع کردی ہے۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی عدم موجودگی پر کانگریس رہنما بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔
کانگریس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر پی سی شرما کا کہنا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بھوپال ریڈ زون میں ہے اور رکن پارلیمنٹ غائب ہیں جبکہ رکن پارلیمنٹ پورے لوک سبھا حلقے کی نمائندگی کرتا ہے اور عوام میں مرکزی حکومت کا نمائندہ ہوتا ہے اگر وہ آج موجود ہوتے تو لوگوں کو اور زیادہ مدد حاصل ہوتی لیکن یہ بدقسمتی اور حیرت کی بات ہے کہ بھوپال میں کورونا وائرس کے پھیلنے سے بہت سے لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ لوگ پریشانی میں ہیں مزدور پیدل چل رہے ہیں، پیروں میں چپل نہیں ہے، کھانے کے لیے کھانا نہیں ہے، پینے کے لیے پانی نہیں ہے اور گھر پہنچنے کے لیے کوئی گاڑی نہیں ہے۔
ایسی صورتحال میں رکن پارلیمنٹ لوگوں کی مدد کرسکتے تھے لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ بھوپال کے عوام نے ایسے نمائندہ کا انتخاب کیا جو کہیں بھی نظر نہیں آرہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ دگ وجے سنگھ گزشتہ دو مہینوں سے لوگوں میں مستقل طور پر کام کر رہے ہیں، بھوپال میں لوگوں کو ای پاس بنوانے میں مدد فراہم کررہے ہیں لیکن منتخب رکن پارلیمنٹ غائب ہے۔