پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ یہ بھارت بند ملک کی عوام کے لئے ایک طرح سے لاچاری ہے۔ جو کہ بھارت سرکار کی پالیسیاں عوام کے خلاف ہیں۔
ملک اور بیرون ملک کے ارب پتیوں کے لیے حکومتی کارخانوں کو مٹی کے مول بیچا جا رہا ہے۔ بینک، ریلوے، فضائی خدمات، سڑک، بجلی اور پانی پرائیویٹ کمپنیوں کو دے دے کر ان سب کو عوام کے لیے مہنگا کیا جارہا ہے۔
پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ بازار کی مہنگائی لگاتار بڑ رہی ہے اور حالات یہ ہیں کہ پیاز 100 روپے کلو لہسن کی قیمت 300روپے کلو کھانے کا تیل اور دالوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں، کسان قرض دار ہو کر خودکشی کر رہا ہے روزگار نہ ہونے سے نوجوان جرم کا راستہ اپنا رہا ہے۔
اس لئے سب کو اب متحد ہوکر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانی ہے اور 8 جنوری کو بھارت بند کو کامیاب بنانا ہے۔