ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں واقع محلہ حسین پور کی رہنے والی صابرہ کو حکومت نے اجولا منصوبہ کے تحت گیس کنیکشن مفت میں دیا تھا لیکن ابھی گیس سلینڈر خالی پڑا ہے اور اس کو بھرا پانے کی سکت نہیں ہے کیونکہ گیس کی قیمت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے گیس کے بجائے صابرہ چولہے پر کھانا بنا رہی ہیں۔
صابرہ کی پڑوسی چندہ بی بھی گیس کی بڑھتی قیمتوں کی وجی سے پریشان ہیں، اور سلینڈر کی قیمت ادا نا کر پانے کی صورت میں کھانا گیس کے بجائے چولہے پر بناتی ہیں۔
غریب اور متوسط گھرانے کی عورتوں کا کہنا ہے کہ گیس کی وجہ سے سہولت ہوتی تھی جبکہ چولہے میں لکڑی یا کوئلہ کے استعمال سے دھواں آنکھوں میں لگتا ہے اور پریشانی ہوتی ہے لیکن مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ ان میں گیس سلینڈر بھرانے کی سکت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ خط افلاس میں زندگی گزارنے والے اہل خانہ کو حکومت کی طرف سبسڈی بھی ملتی تھی لیکن اب سبسڈی کے نام پر محض 80 روپئے واپس دیے جاتے ہیں۔ پٹرول، ڈیژل اور گیس کی قیمت میں روز بروز اضافہ سے ہر گھر کا بجٹ خراب ہوگیا ہے، مگر حیرانی کی بات یہ ہے کہ مہنگائی کے خلاف لوگ سڑکوں پر نہیں آ رہے ہیں۔