ETV Bharat / city

بھاگلپور: عالم دین مبینہ طور پر پولیس کی زیادتی کے شکار

متاثر عالم دین کا کہنا ہے کہ' لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کی زیادتی عام بات ہے لیکن امام عالم کے ساتھ کی گئی زیادتی فرقہ وارانہ ذہنیت کی طرف اشارہ کرتی ہے جو ایک مہذب سماج کے لیے کورونا سے کہیں زیادہ خطرناک ہے'۔

author img

By

Published : Apr 19, 2020, 10:15 AM IST

maulana allegedly beaten up by police
متعلقہ تصویر

ریاست بہار کے بھاگلپور کے خیری بان کے علاقے سے تعلق رکھنے والے مولانا امام عالم کا الزام ہے کہ پولیس نے انہیں زیادتی کا شکار بنایا۔ ان کا کہنا ہےکہ پولیس نے انہیں اس وقت لاٹھیوں سے بے رحمی سے مارا جب وہ اپنے گھرکے پاس واقع بازار سے سبزی خریدنے گئے تھے۔ مولانا الم کے مطابق شام کے چار بجے بازار میں تقریباً چالیس سے پچاس لوگ موجود تھے لیکن پولیس نےکسی کو کچھ نہیں کہا اور صرف انہیں سبزی کی دکان سے بلایا اور بے رحمی سے پیٹا۔

ویڈیو

متاثرہ عالم دین کا الزام ہے کہ' پولیس کی زیادتی کے علاوہ انہیں نازیبا گالیاں بھی دی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نہ تو انہوں نے سماجی دوری کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی اور نہ ہی وہ بلا ضرورت بازار گئے تھے بلکہ وہ سبزی خریدنے بازار گئے تھے اور چہرے پر ماسک بھی لگا رکھا تھا اور ایک دکان سے سبزی خرید ہی رہے تھے کہ اسی دوران پولیس نے ان کو بے رحمی سے مارا'۔ ان کے مطابق پولیس نے خاص طور پر انہیں اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ ان کے سر پر ٹوپی اور چہرے پر داڑھی تھی۔'

امام موصوف کا کہنا ہے کہ اس پورے واقعہ کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ وہاں موجود کسی بھی شخص نے پولیس کی زیادتی کے خلاف آواز نہیں اٹھائی بلکہ وہاں موجود لوگ پولیس کی اس حرکت پر مسکرا رہے تھے۔ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کی زیادتی عام بات ہے لیکن امام عالم کے ساتھ کی گئی زیادتی فرقہ وارانہ ذہنیت کی طرف اشارہ کرتی ہے جو ایک مہذب سماج کے لیے کورونا سے کہیں زیادہ خطرناک وائرس ہے'۔

ریاست بہار کے بھاگلپور کے خیری بان کے علاقے سے تعلق رکھنے والے مولانا امام عالم کا الزام ہے کہ پولیس نے انہیں زیادتی کا شکار بنایا۔ ان کا کہنا ہےکہ پولیس نے انہیں اس وقت لاٹھیوں سے بے رحمی سے مارا جب وہ اپنے گھرکے پاس واقع بازار سے سبزی خریدنے گئے تھے۔ مولانا الم کے مطابق شام کے چار بجے بازار میں تقریباً چالیس سے پچاس لوگ موجود تھے لیکن پولیس نےکسی کو کچھ نہیں کہا اور صرف انہیں سبزی کی دکان سے بلایا اور بے رحمی سے پیٹا۔

ویڈیو

متاثرہ عالم دین کا الزام ہے کہ' پولیس کی زیادتی کے علاوہ انہیں نازیبا گالیاں بھی دی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نہ تو انہوں نے سماجی دوری کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی اور نہ ہی وہ بلا ضرورت بازار گئے تھے بلکہ وہ سبزی خریدنے بازار گئے تھے اور چہرے پر ماسک بھی لگا رکھا تھا اور ایک دکان سے سبزی خرید ہی رہے تھے کہ اسی دوران پولیس نے ان کو بے رحمی سے مارا'۔ ان کے مطابق پولیس نے خاص طور پر انہیں اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ ان کے سر پر ٹوپی اور چہرے پر داڑھی تھی۔'

امام موصوف کا کہنا ہے کہ اس پورے واقعہ کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ وہاں موجود کسی بھی شخص نے پولیس کی زیادتی کے خلاف آواز نہیں اٹھائی بلکہ وہاں موجود لوگ پولیس کی اس حرکت پر مسکرا رہے تھے۔ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کی زیادتی عام بات ہے لیکن امام عالم کے ساتھ کی گئی زیادتی فرقہ وارانہ ذہنیت کی طرف اشارہ کرتی ہے جو ایک مہذب سماج کے لیے کورونا سے کہیں زیادہ خطرناک وائرس ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.