ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں ویر بھارتی فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔
یہ اجلاس ضلع یادگیر کے 10سال مکمل ہونے پر منعقد کیا گیا، اس موقع پر محترمہ منجولا صدر ضلع کانگرس خواتین سیل یادگیر، وجے ناتھ ہیرے مٹ ایڈیٹر یادگیر ٹائمز وصدر ویر بھارتی فاؤنڈیشن، یادگیر عبدالقیوم انعام دار سیکریٹری جنتا دل سیکولر پارٹی یادگیر، پرشورام ریاستی صدر شیواجی سینا نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
اس موقع پر عبدالقیوم انعام دار سیکریٹری جنتادل سکولر پارٹی یادگیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ یادگیر کو ضلع کا درجہ حاصل ہوئے دس سال مکمل ہو گئے ہیں مگر آج بھی یادگیر ایک پسماندہ ضلع ہے۔
اطلاع کے مطابق یہاں طبی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے لوگ شولاپور مہاراشٹرا اور روزگار نہ ہونے کی وجہ سے بنگلورو اور اعلی تعلیم کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے گلبرگہ کا رخ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں ماسٹر پلان کے نام پر جو سڑکوں کی توسیع کی گئی جس کے عوض میں کئی مکانات اور کئی وقف املاک کو نقصان پہنچایا گیا جس کی وجہ سے کی عام لوگ گھر سے بے گھر ہوئے اور وقف کی جائیدادوں کو نقصان ہوا مگر حکومت وقت نے کوئی معاوضہ نہیں دیا۔
ضلع یادگیر کانگریس خواتین کی صدر محترمہ منجولا نے کہا کہ تعلیم سے ہی ترقی ممکن ہے، مگر یہاں کا تعلیمی معیار پوری ریاست بھر میں سب سے پیچھے ہے، جس کی وجہ سے یادگیر کے دسویں اور بارہویں کے جو نتائج ہیں وہ ریاست بھر میں سب سے آخری درجے کے ہوتے ہیں۔
.
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ روزگار بھی ایک بڑا اور اہم مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے عوام کو اپنا روزگار تلاش کرنے کے لئے بنگلور، ممبئی، حیدرآباد کا رخ کرنا پڑ رہا ہے،جس کی وجہ سے ایک عام آدمی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت: 2019 کے ایسے واقعات جس سے ملک ہِل گیا
انہوں نے رکن اسمبلی یادگیر وینکٹ ریڈی اور وزیراعلیٰ کرناٹک یڈی یوراپا سے اپیل کی کے یادگیر کے عوام کے لیے روزگار کے موقع فراہم کریں۔
اس موقع پر وجے ناتھ ہیرے مٹ، پرشورام نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔