اس موقع پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ضلع یادگیر کے صدر سید اسحاق خالد نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 370 کی منسوخی سے پہلے کسی سے مشاورت کے بغیر اس کام کو انجام دیا ہے، جو جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔
سیکرٹری ایس ڈی پی آئی محبوب گوگی نے کہا کہ مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے ہر روز ایک نئے فیصلے سے ملک میں افراتفری کا ماحول پایا جارہا ہے۔
جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو ہٹانے پر احتجاج انھوں نے کہا کہ خاص کر جموں کشمیر کی عوام کے بنیادی حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔ریاست جموں کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیاگیا،عوام کی روز مرہ زندگی مفلوج ہوگئی اور مقامی رہنماوں کو نظر بند کردیا گیا۔مذکورہ جماعت کے ذمہ داران کے کہا کہ موجودہ حکومت نے تین طلاق،آر ٹی آئی، اور دیگر بلس کو منظور کرتے ہوئے انتشار کا ماحول پیدا کردیا ہے۔نائب صدر ایس ڈی پی آئی مولانا مجیب نے کہا کہ مرکزی حکومت کسی بھی عوامی فیصلے سے قبل عوام کی رائے لیے بغیر ملک میں کوئی بھی قانون زبردستی لاگو کررہی ہے جو خلاف جمہوریت ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اسی طرح غیر جمہوری طرز پر اگر کام کرتی رہی تو مستقبل میں ملک کو سنگین خطرات لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔