خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے، وہیں دینی مدارس اس کی زد میں آکر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ان کی مالی حالت بالکل خراب ہوچکی ہے۔
غورطلب ہے کہ نظامیہ مدارس کا معاشی نظام اہل خیر حضرات کے چندے پر منحصر ہوتا ہے، اور عوام کے چندے سے ہی مدارس و مساجد کے اخراجات پورے کیے جاتے ہیں۔ لیکن رواں برس کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے مدارس کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یہاں تک بڑے مدارس نے تو نئے داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ چھوٹے مدارس کی حالت انتہائی خراب ہے۔'
ان حالات میں شہر بنگلور کے متعدد علماء و دانشوران نے اس سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصحاب ثروت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر برس کی طرح اس بار بھی اساتذۂ کی تنخواہوں کو نہ رکنے دیں اور ان کی امداد کریں۔
شہر کے کئی دانشوران نے یہ بھی رائے ظاہر کی کہ ریاستی وقف بورڈ آگے آئے اور اس کار خیر کو انجام دے ۔ کیوں دینی مدارس امت کا ادارہ ہے اور آج امت کے اہم افراد اس کے صحیح معنوں میں مستحق ہیں۔