اس اجلاس میں بچوں نے ثقافتی پروگرام پیش کیا اور مزدوروں کے حقوق سے متعلق دانشوران نے جامع تقریریں کیں۔
اس موقع پر صدر اکھل کرناٹک مزدور ویدکے نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی فلاح و بہبودی کے لیے سود مند اسکیمیز لائی جائے۔
تنظیم کے جنرل سیکرٹری راجیندرہ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ہم متحد ہوکر مزدوروں کے حقوق کی حصولیابی کے لیے جدوجہد جاری رکھینگے۔
سماجی کارکن اے جے خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک آزاد ہوا لیکن مزدور ابھی بھی بیڑیوں میں جکڑے ہوئے ہیں اور ان پر ظلم و زیادتی جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی دستور کے بانی ڈاکٹر امبیڈکر مزدوروں کے حقوق سے متعلق اتنے متفکر تھے کہ انہوں نے نہ صرف مزدوروں کی بہبودی کے لیے قوانین بنائے بلکہ لیبر پارٹی کی بھی بنیاد رکھی۔
اس موقع پر تنظیم کی بنگلورو ضلعی صدر پشپا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین مزدور ظلم کا شکار اس طرح ہوتی ہیں کہ انہیں 8 گھنٹوں کے بجائے 12 گھنٹے کام کروایا جاتا ہے۔ انہیں چھٹی سے بھی محروم رکھا جاتا ہے اور معاوضہ بھی مردوں کے برابر نہیں دیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مزدوروں سے متعلق اسکیمز جاری تو کرتی ہے لیکن ان کا فائدہ زمینی سطح پر نہیں پہنچ پاتا لہٰذا حکومت کو ان اسکیمز کو نافذ کرنے کے سخت اقدامات کرنا چاہئے۔