ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے جنتادل سیکولر پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری عبدالقیوم انعامدار نے یادگیر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت اقلیتوں کے ساتھ دوہرا معیار اختیار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو ریاست میں تشکیل ہوئے تین سال کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن ابھی تک کئی اقلیتوں کے اسکیموں کو دوبارہ شروع نہیں کیا گیا اور کئی اسکیموں کو بند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے اقلیتی طبقہ میں کافی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے، ایک جانب بی جے پی حکومت ہمیشہ یہ نعرہ لگاتی ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس لیکن ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
واضح ہو کہ لڑکیوں کی شادی کے لیے شروع کی گئی ریاست کرناٹک کی سابقہ حکومت کی کامیاب اسکیم شادی بھاگیہ اسکیم کو موجودہ بی جے پی حکومت نے بند کر دیا ہے۔
اس اسکیم کے تحت غریب لڑکیوں کی شادی کے لیے حکومت کی جانب سے پچاس ہزار روپے کی امداد فراہم کی جاتی تھی جس سے مستحق خاندانوں میں لڑکی کی شادی کے لئے کافی مدد ہوتی تھی۔
جے ڈی ایس رہنما نے کہا کہ اس کے علاوہ تعلیمی لون، اسکالرشپ کو بھی کم کردیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت واقعی چاہتی ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس ہو تو اسے اپنی اس بات پر عمل کرنا ہوگا اور ریاست کرناٹک میں شادی بھاگیہ اسکیم کو دوبارہ شروع کرنا ہوگا۔
عبدالقیوم انعامدار نے مزید کہا کے عوامی نمائندوں کو بھی چاہیے کہ وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق کیوں نہ رکھتے ہوں عوامی فلاحی اسکیم کو شروع کرنے کے لیے موجودہ حکومت سے مطالبہ کریں۔