بنگلور: ریاست کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی برسر اقتدار حکومت نے گؤکشی بل 2020 کو اپوزیشن کی مخالف کے باوجود اسمبلی سے پاس کردیا ہے اور کونسل میں ابھی اس پر بحث ہونا باقی ہے۔
گؤکشی بل 2020 کی مخالفت کررہے آل انڈیا جمعیت القریش نے آج ایک پریس کانفرس کے دوران کہا کہ بی جے پی کی متنازع گؤ کشی بل غیر آئینی ہے اور یہ بل صرف اقلیتی بلکہ کسان مخالف ہے۔
اس موقع پر جمعیت القریش کے صدر اعجاز قریشی نے بتایا کہ انہیں گؤکشی بل 2020 کی مخالفت کر رہے کل 126 سماجی تنظیموں کا تعاون حاصل ہے۔
آل انڈیا جمعیت القریش کے صدر اعجازِ قریشی نے کہا کہ گؤکشی قانون کرناٹک میں پہلے ہی سے نافذ ہے، لہذا بی جے پی کا یہ نیا متنازع قانون مسلمانوں و کسانوں کو ہراساں کرنے اور کارپوریٹس کو خوش کرنے کے لیے بنایا جارہا ہے جو ہرگز قابل قبول نہیں۔
اعجاز قریشی نے یڈیورپا کی اقتدار والی بی جے پی حکومت کو انتباہ کیا کہ اگر وہ اس غیر آئینی گؤکشی قانون کو واپس نہیں لیتی ہے تو بصورت دیگر جمعیت القریش اور 126 کسان، سماجی، ملی و سیاسی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس بل کی مخالفت میں حکومت کے خلاف ریاست گیر مہم چلائیں گے'۔