کرناٹک وقف بورڈ اور اوقافی جائیداد سے متعلق آئے دن بد عنوانیاں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ وقف بورڈ کے ارکان میں تبدیلی بھی ہوتی رہتی ہے لیکن معاملات وہیں کے وہیں رہ جاتے ہیں۔
اوقافی جائیداد پر ناجائز قبضے، ان کے غلط استعمال و دیگر بدعنوانیوں سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں سابق مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کے رحمان خان نے بتایا کہ' وقف بورڈ اوقافی جائیداد کے جھگڑوں میں مصروف ہے، انہیں یہ فکر نہیں کہ وقف کی ناجائز قبضہ شدہ جائیداد کو کیسے چھڑایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ' ملک بھر کے وقف بورڈز اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔کے رحمان خان نے بتایا کہ' جو اوقافی جائداد ہیں ان کی اس طرح ترقی کی جائے کہ وہ آمدنی کا ذریعہ بنیں، تبھی یہ ممکن ہوپائےگا کہ اس کی آمدنی سے غریب و مستحق مسلمانوں کی مدد ہو سکے گی۔
مزید پڑھیں:
دہلی وقف ملازمین کا بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ
اس سلسلے میں کہ وقف بورڈ اپنے قیام کے مقاصد کے تئیں کام کرے، کے رحمان خان نے وقف بورڈ کے ارکان سے پر زور اپیل کی کہ وہ اپنے آپسی اختلافات و جھگڑے ختم کریں اور اپنی بڑی ذمہ داریوں کو پہچانیں کہ ملت کے سرمایہ کا فائدہ ملت کے غریبوں و مستحق افراد تک پہنچ سکے۔