ETV Bharat / city

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

شمالی کرناٹک کے حیدرآباد-کرناٹک علاقے میں واقع رائچور ضلع کا ہیڈکوارٹر ہے جہاں پر تقریباً 2.5 لاکھ آبادی ہے جس میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 30 فیصد ہے۔

author img

By

Published : Jul 30, 2021, 5:21 PM IST

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

شہر کے معروف سیاسی کارکن ڈاکٹر رزاق استاد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 25 سالوں سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے شہر یا ضلع میں کسی قسم کے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اور ضلع تعلیمی، سماجی، اقتصادی حتیٰ کہ کلی اعتبار سے پسماندگی کا شکار ہے۔

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
ڈاکٹر رزاق استاد نے بتایا کہ ریاست کی تینوں بڑی پارٹیوں کانگریس، بی جے پی و جے ڈی ایس سے تعلق رکھنے والے ایم ایل ایز گزشتہ کئی سالوں سے نمائندگی کر رہے ہیں۔ لیکن ان کا کام حقیقی طور پر عوام کی فلاح و بہبوی کے بجائے مفاد پرستی رہی لہٰذا نہ صرف شہر بلکہ ضلع بھی پسماندگی کا شکار ہے۔ڈاکٹر رزاق استاد نے مزید بتایا کہ ان کی ٹیم کی جانب سے طویل کوششیں و جدوجہد رہی جس کے نتیجے میں "رائچور یونیورسٹی" کا قیام عمل میں آیا۔
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

شہر میں محکمہ اقلیتی بہبود کی اسکیمز سے فائدہ اتھاتے ہوئے تقریباً 80 کروڑ روپے کی لاگت سے "مولانا آزاد ماڈل اسکولز قائم کئے گئےاور اسی طرح ان کی کوششیں جاری ہیں کہ شہر میں کسی نہ کسی طرح تبدیلی آئے۔

اس سلسلے میں ڈاکٹر رزاق استاد نے کہا کہ اصل میں شہر یا ضلع کے ترقیاتی کام عوامی نمائندوں، ایم. ایل. ایز و ایم. پیز کی ہوتی ہے جو کہ عملی میدان میں نظر نہیں آتے۔

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

مزید پڑھیں:'کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو دو جگہوں سے کیا جائے گا کنٹرول'

ان حالات میں یہ دیکھا جارہا ہے کہ شہر رائچور میں گزشتہ و موجودہ عوامی نمائندوں سے عوام بیزار ہے اور ایک بڑی تبدیلی کےخواہاں ہیں کہ ایسے نمائندے ایوان اسمبلی میں جائیں جو حقیقی معنوں میں شہر اور ضلع کے ترقیاتی کام کریں۔

شہر کے معروف سیاسی کارکن ڈاکٹر رزاق استاد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 25 سالوں سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے شہر یا ضلع میں کسی قسم کے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اور ضلع تعلیمی، سماجی، اقتصادی حتیٰ کہ کلی اعتبار سے پسماندگی کا شکار ہے۔

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
ڈاکٹر رزاق استاد نے بتایا کہ ریاست کی تینوں بڑی پارٹیوں کانگریس، بی جے پی و جے ڈی ایس سے تعلق رکھنے والے ایم ایل ایز گزشتہ کئی سالوں سے نمائندگی کر رہے ہیں۔ لیکن ان کا کام حقیقی طور پر عوام کی فلاح و بہبوی کے بجائے مفاد پرستی رہی لہٰذا نہ صرف شہر بلکہ ضلع بھی پسماندگی کا شکار ہے۔ڈاکٹر رزاق استاد نے مزید بتایا کہ ان کی ٹیم کی جانب سے طویل کوششیں و جدوجہد رہی جس کے نتیجے میں "رائچور یونیورسٹی" کا قیام عمل میں آیا۔
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

شہر میں محکمہ اقلیتی بہبود کی اسکیمز سے فائدہ اتھاتے ہوئے تقریباً 80 کروڑ روپے کی لاگت سے "مولانا آزاد ماڈل اسکولز قائم کئے گئےاور اسی طرح ان کی کوششیں جاری ہیں کہ شہر میں کسی نہ کسی طرح تبدیلی آئے۔

اس سلسلے میں ڈاکٹر رزاق استاد نے کہا کہ اصل میں شہر یا ضلع کے ترقیاتی کام عوامی نمائندوں، ایم. ایل. ایز و ایم. پیز کی ہوتی ہے جو کہ عملی میدان میں نظر نہیں آتے۔

گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟
گزشتہ 25 سالوں میں شمالی کرناٹک کے رائچور شہر کی ترقی کیسی رہی؟

مزید پڑھیں:'کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو دو جگہوں سے کیا جائے گا کنٹرول'

ان حالات میں یہ دیکھا جارہا ہے کہ شہر رائچور میں گزشتہ و موجودہ عوامی نمائندوں سے عوام بیزار ہے اور ایک بڑی تبدیلی کےخواہاں ہیں کہ ایسے نمائندے ایوان اسمبلی میں جائیں جو حقیقی معنوں میں شہر اور ضلع کے ترقیاتی کام کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.