ایک اندازے کے مطابق کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر معیشت کو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا اور کروڑوں افراد خط افلاس سے نیچے چلے گئے۔ یہ نقصانات اتنے بڑے ہیں کہ ان کی تلافی میں برسوں لگ سکتا ہے۔ لیکن کورونا وائرس کی جو مار تعلیم کے شعبے پر پڑی ہے اس کی تلافی ممکن نہیں۔
اسکول، کالجز اور تعلیمی ادارے بند ہیں تعلیمی نظام مکمل طور پر ٹھپ پڑا ہے، حالانکہ حکومت آن لائن کلاسز کے ذریعے طلبا کو تعلیمی سرگرمیوں سے جوڑ نے کی کوشش ہورہی ہے۔ یہ پالیسی پرائیویٹ اسکولز میں بآسانی قابل عمل ہوسکتی ہے لیکن ان بےشمار سرکاری اسکولز کا کیا جو پسماندہ علاقوں میں ہیں، جہاں بڑی تعداد میں غریب بچے پڑھتے ہیں؟
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے فیلکن پی یو کالج کے منیجنگ ڈائریکٹر عبد السبحان نے کہا کہ' سرکاری اسکولوں میں ضروری انفراسٹرکچر نہ مہیا کر کے حکومت خود اپنی پالیسی کو ناکام کررہی ہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے اور جلد از جلد موضون اقدام اٹھائے کہ سبھی طلباء عمدہ تعلیم حاصل کرسکیں۔'