بنگلورو میں منعقد اس جلسے میں ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی خطاب کر رہے تھے، اس دوران اچانک ایک لڑکی جس کا نام امولیہ لیونا بتایا گیا ہے، اس نے مائک چھین کر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جس کے بعد پولیس اسے وہاں سے پکڑ کر لے گئی۔
اس دوران جلسے میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا، تاہم اسدالدین اویسی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'جس کسی نے یہاں آکر ہمارے دشمن ملک کے حق میں نعرہ لگایا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے لیے ہمیشہ بھارت زندہ باد ہے اور رہے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'جو پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں۔ ان کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔'
اسدالدین اویسی مختلف ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں منعقد جلسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ انہوں نے دہلی کے شاہین باغ کی مثال دے کر کہا کہ 'شاہین باغ میں احتجاج کر رہی ہماری ماں اور بہنوں کی قربانیاں بے کار نہیں گئیں کیونکہ سپریم کورٹ نے تین رکنی کمیٹی بنا کر احتجاج کرنے والی ان خواتین سے بات کرنے کی ہدایت دی۔'
اسد اویسی نے کہا کہ 'یہ ایک کامیابی ہے۔'
اسد اویسی نے کہا کہ 'سچائی، ہمیشہ کمزور اور مظلوم لوگوں کے ساتھ ہوتی ہے، ظالموں کے ساتھ نہیں ہوتی۔ اور اخیر میں حق کی جیت ہوتی ہے۔'
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، اب اس احتجاج میں خواتین بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں، شاہین باغ دہلی کی طرز پر تمل ناڈو، اور دیگر شہروں میں احتجاج ہورہے ہیں۔