ریاست کرناٹک کے گدگ ضلع کے نرگند گاؤں میں 19 سالہ سمیر نامی نوجوان کا بے رحمی سے قتل کر نے کا واقعہ 17 جنوری کو پیش آیا تھا۔ اس موقع پر سمیر کے والد سبحان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نرگند ایک چھوٹا گاوں ہے جہاں کے لوگ محنت و مزدوری کر کے اپنی گزارتے ہیں۔ ایسے پرامن ماحول کی فضا کو خراب کرنے کے لئے آر ایس ایس کی جانب سے دھرم سنسد منعقد کر کے ہندو مسلم کے درمیان نفرت کی بیج بونے کی کوشش کی گئی۔ اسی سلسلے میں انکے 19 سال کے بیٹے سمیر کا قاتل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس قتل کے ذمہ دار آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے مقامیMuslim Youth Murdered by RSS, Bajrang Dal Members رہنما ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشائی کی، جس سے یہاں پر صرف مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا کر حملے کرنے کی بار بار کوشش کی گئی، جس میں سمیر کو نشانا بنا کر تیز دھار ہتھیار سے بے رحمی سے قتل کیا گیا۔
مزید پڑھیں:Muslim Youth Murdered in Karnataka: 'کرناٹک میں مسلم نوجوان کی ہلاکت دھرم سنسد کا نتیجہ'
سمیر اپنے والدین کا سہارا اور آنکھوں کا تارا تھا۔ سمیر اپنے ماموں کے دوکان پر کام کرتا تھا۔ رات کے وقت سمیر اپنے دوست کے ساتھ گھر واپس آرہا تھا کہ اسی دوران سمیر پر حملہ کیا گیا۔اس واقعہ کے بعد سمیر کے والدین سے یہاں کے مقامی رکن اسمبلی، رکن پارلیمان اور تحصیلدار پولس افسران نے ملاقات کی اور تمام جانکاری حاصل کی۔ وہیں سمیر کے والد نے یہاں کے سیاسی رہنماوں اور سرکاری افسران سے ناراضگی ظاہر کر تے ہوئے سمیر کے قاتلوں کو سزا موت دینے کا مطالبہ کیا اور آر ایس ایس و بجرنگ دل کی تنظیم پر پابندی عائد کر نے کی اپیل کی۔