ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور شہر کے ڈی جے ہلی میں 11 تاریخ کو پیش آئے واقع پر پولیس کی جانب سے اب تک 300 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں ریاست کے مختلف اضلاع کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ غور طلب یہ ہے کہ گرفتار شدہ افراد کے اہل خانہ کو محکمہ پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کہاں لے جایا گیا ہے۔
گرفتار شدگان کے اہل خانہ کی جانب سے یہ بھی شکایات آ رہی ہیں کے ان کے لوگوں کو بلا وجہ گرفتار کیا جارہا ہے جبکہ ان کا اس تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں اور وہ معصوم ہیں۔ اس سلسلے میں آج 28 سماجی تنظیموں کے ذمہ داران پر مشتمل کرناٹک مسلم متحدہ محاذ کے ایک وفد نے سیاسی رہنماؤں کی قیادت میں پولیس کمشنر سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں:
گورنر عزیز قریشی کو جان سے مارنے کی دھمکی
وفد نے پولیس کمشنر سے یہ مطالبہ کیا کہ اس تشدد میں ملوث خاطیوں کو ضرور گرفتار کر ان پر کارروائی کریں لیکن معصوموں کی گرفتاریوں پر روک لگائیں اور جن بے قصوروں کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں فوری طور پر رہا کریں۔