اس سلسلے میں ڈاکٹر کے رحمان خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ بلا شبہ کانگریس اس قدر کمزور ہوچکی ہے کہ وہ برسر اقتدار فسطائی طاقتوں کے سامنے گویا عاجز ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 50 سالوں سے زیادہ مرکز میں قیادت کی ہے اور ملک کو بہت کچھ دیا ہے، لیکن پچھلے چند سالوں میں فرقہ پرست طاقتوں سے پرزور انداز میں سوال نہیں کرپارہی ہے اور اس میں پہلے جیسے جذبہ باقی نہیں رہا۔
کے رحمان خان نے بتایا کہ آج بھی کانگریس سیکولرازم کی علم بردار ہے تاہم اب کانگریس میں فرقہ وارانہ و فسطائی طاقتوں کے خلاف لڑنے کے جذبات ختم ہوچکے ہیں۔
کے رحمان خان نے کہا کہ جب برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارتی کی جانب سے سوال کیے جاتے ہیں، تو کانگریس ڈر جاتی ہے اور جواب نہیں دے پاتی ہے۔
رحمان خان کہتے ہیں کہ بی جے پی غلطیاں پر غلطیاں کرتی جارہی ہے، کانگریس ان پر سوال کرنے سے قاصر ہے۔
کے رحمان خان نے کہا کہ ملت اسلامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ حکومتوں پر پوری طرح سے منحصر نہ رہے بلکہ اپنے آپ کو ہر اعتبار سے تقویت کی طرف لے جائیں۔
کے رحمان خان نے کانگریس کے متعلق کہا کہ اب کانگریس سنجیدگی سے اپنی خودشناسی کرے اور اپنے آپ کو ریوائو کرے اور دستور کے اقدار کے نفاذ کے لئے مضبوطی سے عمل پیرا ہو کہ ملک میں کانگریس ہی ایک واحد سیاسی متبادل ہے۔
مزید پڑھیں:
سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان نے 'میری یادیں' کے نام سے سوانح حیات لکھی
اس سوال پر کہ کے رحمان خان نے کانگریس کے متعلق جو تبصرے کئے ہیں وہ ان کے راجیہ سبھا کی رکنیت و وزارت سے ریٹائر ہونے کے بعد کئے ہیں نا کہ جب تب وہ بر سر اقتدار رہے۔ اس پر کے رحمان خان نے بتایا کہ انہوں نے پہلے بھی، چاہے ایوان کے اندر ہوں یا باہر، کانگریس کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔