اس تعلق سے'سیٹیزینس فار ڈیموکریسی' نامی تنظیم نے ایک حقائق کی جانچ رپورٹ وزیر اعلیٰ یڈیورپا کو سونپی ہے اس فیکٹ فائینڈنگ رپورٹ میں یہ الزام عائد کیا گیا کہ اس تشدد کے پیچھے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور ایس ڈی پی آئی کا ہاتھ ہے۔
اس سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا شاخ کرناٹک کے صدر یاسر حسن نے ای ٹی وی بھارت سے کہاکہ' کہ مذکورہ رپورٹ سنگھ پریوار ہی کے تعاون سے تیار کی گئی ہے تاکہ مسلمانوں اور مسلم تنظیم کو بدنام کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ 'سیٹیزینس فار ڈیموکریسی' تنظیم کے کارکنان سَنگھ پریوار اور بی جے پی سے گہرے تعلق رکھنے والے ہیں اور یہ حقائق کی جانچ نہیں بلکہ جھوٹا پلندہ ہے جو حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے اور بنگلور تشدد کی اصل وجہ بی جے پی کا حامی نوین کے توہین رسالت والے پوسٹ کے پیچھے کی ایک بڑی سازش پر پردہ ڈالنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
یاسر حسن نے بتایا کہ پچھلے چند ماہ قبل پیش آئے دہلی تشدد کے معاملے میں بھی سَنگھ پریوار کی جانب سے اسی قسم کی ایک فیک فائینڈنگ رپورٹ (ان جھوٹے الزامات کے ساتھ کے سی اے اے مخالف احتجاجیوں نے یہ تشدد برپا کیا ہے،) تیار کر وزارت داخلہ کو دی گئی تھی اور سنگھ پریوار و بی جے پی کی جانب سے بنگلورو تشدد کے معاملے میں بھی وہی طریقہ اپنایا جارہا ہے کہ اسے ہندو مخالف فساد بتاکر مظلوم مسلمانوں ہی کو قصوروار بتایا جاسکے۔
مزید پڑھیں:
بنگلور: ایس ڈی پی آئی کے دفاتر پر چھاپے جاری
واضح رہے کہ ' سیٹیزینس فار ڈیموکریسی' ایک قومی سطح کی مضبوط سماجی تنظیم ہے جس کا قیام جے پی نارائن نے برسوں پہلے کیا تھا۔ مذکورہ تنظیم کی جانب سے حقائق کی جانچ رپورٹ آنے کے بعد اصل جے پی ناراین کی تنظیم 'سیٹیزینس فار ڈیموکریسی' کے قومی صدر ایس آر ہریمٹھ نے ایک اخباری بیان میں یہ وضاحت کی ہے کہ مذکورہ رپورٹ کو سبمٹ کرنے والی تنظیم کا ان کی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ گروہ ان کی تنظیم کے نام کو غلط استعمال کر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ لہذا ایس آر ہریمٹھ نے مذکورہ گروہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس گروہ کا نام فوری طور پر بدل لیں۔ذرائع کے مطابق متعدد ترقی پسند سماجی تنظیموں کی جانب سے بھی بنگلور تشدد کے معاملے میں حقائق کی جانچ کی جارہی ہے اور عنقریب ان کی رپورٹز بھی منظر عام پر آنے والی ہے۔