بنگلورو پولیس کے کمشنر بھاسکر راؤ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا 'نفرت انگیز پیغامات بھیجنا، اسے آگے بڑھانے سے کوئی فائدہ نہیں ہے، میں ان سب چیزوں کی نگرانی کررہا ہوں اور ایسے افراد کا پتہ لگایا جا رہا ہے'۔
راؤ نے کہا کہ محکمہ پولیس سائنسی طور پر جعلی پیغامات یا خبروں کی نگرانی کرے گی اور مجرموں پر کسی بھی طرح سے نرمی نہیں برطے گی۔
پولیس کمشنر نے ان لوگوں کو سخت انتباہ بھی کیا ہے جو ایک ہی برادری کو نشانہ بنارہے ہیں، اور ان کے خلاف نفرت انگیز پیغامات کو عام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت تجزیہ کرنے اور اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے، یہ وقت کسی کو شرمندہ کرنے کا یا کسی کا نام لینے کا نہیں ہے بلکہ عوامی وحدت کے ساتھ اس وبائی مرض سے مقابلہ کرنے کا ہے۔
پولیس کمشنر نے لوگوں سے پرجوش اپیل کرتے ہوئے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے نفرت انگیز پیغامات کو عام نہ کیا جائے اور نہ ہی اسے آگے فارورڈ کیا جائے۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'براہ کرم اس قسم کے پیغامات کو آگے نہ بھیجیں اورنہ شئیر کریں۔ اچھے شہری بنیں، اس قسم کی منفی معلومات سے متاثر ہونے کی ضرورت نہیں ہے'۔
اس دوران انہوں نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے پر سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں کچھ لوگ لاک ڈاون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، اور پولیس سے بچنے کے لیے کچھ بڑے لوگوں کا نام لے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے بچیں، یہ وقت اپنی حیثیت یا شخصیت بتانے کا نہیں ہے'۔
شہر میں پینگ گیسٹ (پی جی) رہائشیوں کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لئے اعلی پولیس اہلکار نے پی جی کے مالکان کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ رہائشیوں کو مشکلات میں نہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے سے بہت سے پی جی کے رہائشی ہیں جنہوں نے کھانا نہیں ملنے اور بجلی فراہمی نہیں ہونے کی شکایت کی ہے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، اور ان کے خلاف مجرمانہ کارروائی کی جائے گی، جو پی جی کے رہاشیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کریں گے، ساتھ ہی انہیں جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شہر بنگلورو تعلیم کے ساتھ ساتھ روزگار کا ایک مرکز ہے، یہاں دوردراز علاقے سے محنت کش پیشہ ور افراد آتے ہیں، جو شہر بھر میں پی جی کے رہائشی ہیں۔